سندھ اسمبلی رینجرز کے پاس آپریشن کا مکمل اختیار ہے،حکومت ،گٹکے پر پابندی بل سلیکٹ کمیٹی کی سپرد

86

کراچی(نمائندہ جسارت)سندھ کے وزیر اطلاعات و محنت سعید غنی نے کہا ہے کہ رینجرز کے اختیار میں کوئی کمی نہیں آئی،ان کے پاس آپریشن کے اختیارات آج بھی موجود ہیں اور وہ قانون کے مطابق کام کررہے ہیں۔انہوں نے یہ بات ہفتے کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران ر کن پی ٹی آئی ارسلان تاج کے ایک نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے بتائی۔ ارسلان تاج نے نکتہ اعتراض پرگلشن میںفائرنگ سے جاں بحق ہونے والی طالبہ مصباح کا معاملہ اٹھایا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ مصباح اطہر کو ان کے والد کے سامنے نامعلوم افراد نے گولی مار کر شہید کردیا،گلشن اقبال اور اطراف میں جرائم کی وارداتیں بڑھ چکی ہیں۔ حال ہی میںاپوزیشن لیڈر کے کوآرڈینٹر کو بھی اغوا کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ علاقے میں کوئی سی سی ٹی وی یا فاریننزک لیب موجود نہیں ، ا س لیے ملزمان کی کوئی شناخت نہیں ہوسکتی۔ میرے حلقے میں ایک سال کے اندر 4 ایس ایچ اوز تبدیل کیے گئے ہیں،یہ معاملات ایس ایچ اوز کو تبدیل کرنے سے حل نہیں ہونں گے۔تحقیقات میں جدید سہولیات نہیں ہونے کی وجہ سے ملزمان آزاد ہوجاتے ہیں،رینجرز کی موجودگی سے جرائم پیشہ افراد خوف میں مبتلا تھے۔سعید غنی نے کہا کہ طالبہ کی ہلاکت افسوسناک واقعہ ہے اور اس پر کوئی اختلاف نہیں ہے۔جس پر اسپیکر آغا سراج درانی نے لقمہ دیا کہ صرف افسوس اور افسوس اس کے علاوہ؟ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم سی سی ٹی وی اور سیف سٹی پر بڑی تیزی سے کام کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ان معاملات میں نہیں جانا چاہتے جو رکاوٹیں ہیں مگر امن وامان کے مسائل اور ایسے واقعات ہوتے ہیں،اس واقعے کی انکوائری کررہے ہیں۔ بعدازاں اسپیکر نے اجلاس (کل)پیردن 2 بجے تک ملتوی کردیا۔ قبل ازیں سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران ہفتے کوصوبے میں گٹکے، مین پوری کی تیاری اس کے ذخیرہ ،فروخت اور کھانے پر پابندی کا بل متعارف کردایا گیا،بل کو متعلقہ سلیکٹ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے۔اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ جب تک بل نہیں پاس ہوتا آپ سب لوگوں میں سے کوئی بھی گٹکا نہیں کھا سکتا ۔اسپیکر نے ہدایت کی کہ سلیکٹ بل کو ایک ہفتے میں مزید بہتر بناکر ایوان میں پیش کیا جائے ۔ کارروائی کے دوران این ایف سی ایوارڈ پر ششماہی رپورٹ جولائی تا دسمبر ایوان میں پیش کردی گئی۔ایوان میں سلیکٹ کمیٹی کے چیئرمین کی غیر موجودگی پر کوسٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی بل 2019ء ڈیفر کردیا گیا۔ ایم ایم اے کے رکن سید عبدالرشید کی غیر موجودگی کے باعث ان کی اسٹیل مل اور ملازمین کے مسائل پر تحریک التواء پر غور بھی موخر کردیا گیا۔صوبائی وزیر سعید غنی نے ایوان میں ری پروڈکٹیو ہیلتھ پر ترمیمی بل متعارف کرایا جسے سلیکٹ کمیٹی کے حوالے کردیا گیا۔اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کی خاتون رکن ہیر اسماعیل سوہو نے وفاقی جامعہ اردو میں شعبہ سندھی کی بندش کیخلاف مذمتی قرارداد پیش کی۔ان کا کہنا تھا کہ وفاقی اردو یونیورسٹی میں شعبہ سندھی کی بندش قابل مذمت ہے۔ایوان نے یہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔
سندھ اسمبلی