کراچی تباہ ہوگیا‘حکمراں جماعتیںعملی اقدامات کرنے کوتیارہیں‘ حافظ نعیم

81

کراچی (نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے اور قومی خرانے میں سب سے زیادہ ریونیو دینے والے شہر کراچی کا جتنا تباہ حال آج ہے ، اتنا پہلے کبھی نہیں تھا۔ صوبائی و بلدیاتی حکومت اور متعلقہ اداروں کی نا اہلی اور ناقص کارکردگی کھل کر عیاں ہوگئی ہے۔کراچی کی بہتری کے لیے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے وفاقی حکومت بھی کچھ کرنے کو تیار نہیں،حکمران پارٹیاں زبانی جمع خرچ ،نمائشی اقدامات اور فوٹو سیشن میں لگی ہوئی ہیں ،بجلی، پانی ،سڑکوں کی خستہ حالی ، ٹرانسپورٹ ، سیوریج اور صفائی ستھرائی کے انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے عوام سخت پریشان ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی علاقہ عباسی شہید ناظم آباد کے تحت مقامی لان میںفیملی ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن سے ضلع وسطی کے امیر منعم ظفر خان ، ناظم علاقہ سہیل زیدی اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ کنونشن میں جماعت اسلامی کے مرد و خواتین کارکنوں،بزرگوں،بچوں اور نوجوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر چرم قربانی میں حصہ لینے والے بالخصوص نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کارکنوں،نوجوانوں اور اسکولوں کے طلبہ میں انعامات بھی تقسیم کیے گئے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی کی حالیہ ابتر صورتحال اور تباہی و بربادی کی ذمہ دارایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کی حکومتیں ہیں ، یہ دونوں جماعتیں پہلے بھی یہاں حکومت کرتی رہی ہیں، ان پارٹیوں اور حکومتوں نے نہ پہلے کراچی کے لیے کچھ کیا نہ اب کچھ کر رہی ہیں، اگر ان پارٹیوں نے پہلے کچھ کیا ہوتا یا اب کچھ کر رہی ہوتیں توشہر کے آج ایسے حالات نہ ہوتے ، کراچی ملک کی قیادت کرنے والا روشنیوں کا شہر تھا مگر بدقسمتی سے ایک منصوبے کے تحت اس شہر کو تباہ و بربادکیا گیا اور قومی دھارے سے الگ کرنے کی کوشش کی گئی،جماعت اسلامی نے ماضی میں بھی کراچی کے عوام کی ترجمانی کی ہے اور آج بھی عوامی احساسات اور جذبات کے اظہار کی سب سے توانا آواز بنی ہوئی ہے، ہم نے کے الیکٹرک اور نادرا کے حوالے سے عوامی مسائل کے حل کی تاریخی جدوجہد کی ہے اور عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف دلوانے کی کوشش کی ہے ، ماضی میں نعمت اللہ خان اور عبدالستار افغانی کے دور میں شہر میں تعمیر و ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کے جو کام ہوئے ہیں وہ کسی اور دور میں نہیں ہوئے،جماعت اسلامی نے عوامی خدمات اور مسائل کے حل کی اہلیت اور صلاحیت ثابت کی ہے اور آئندہ بھی موقع ملا تو جماعت اسلامی ہی عوام کے مسائل حل کرائے گی،آج کراچی کے عوام کی بڑی بدقسمتی ہے کہ انہوں نے جن جماعتوں کو ووٹ دیئے ،ان کے اقتدار میں ہونے کے باوجود عوام کے ہاتھ کچھ نہیں آیا،عوام جس طرح پہلے بے حال اور پریشان تھے ، آج بھی ویسے ہی ہیں۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی دیگر پارٹیوں کی طرح کی پارٹی نہیں اور نہ دیگر سیاسی،مذہبی اور مسلکی گروہوں کی طرح کوئی گروہ ہے،بلکہ یہ ایک دعوت اور تحریک ہے جو اقامت دین کے لیے برپا کی گئی ہے ، دین کے حقیقی معنوں میں قیام اور قوت نافذہ ہونے کی صورت میں ہی ملک اور قوم کے مسائل اور مشکلات اور بحرانوں سے نجات حاصل کر سکتے ہیں ، عوام کے مسائل کا حل اور انصاف کی فراہمی اسلام کے عادلانہ اور منصفانہ نظام کے قیام سے ہی ممکن ہے،ہماری خوش قسمتی اور اللہ کا شکر ہے کہ ہم اقامت دین کی جدوجہد کا حصہ ہیں، ہمارا فرض اور ذمہ داری ہے کہ دین کے پیغام کو عام کریں اور دیگر لوگوں کو بھی اس جدوجہد کا حصہ بنانے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ آج نت نئے طریقے اور میڈیا کے ذریعے مغرب کی تہذیبی یلغار جاری ہے اور اس کاہدف ہمارے عقائد،شعائر اور معاشرتی نظام ہے ، جسے مغرب تباہ کرنا چاہتا ہے،ہمیں خود بھی اور دوسروں کو بھی ایسی زندگی اختیار کرنے کے لیے تیار کرنا ہے ، جو اللہ کی بندگی اور خوشنودی کے مطابق بسر کی جائے ، اس کے لیے ہمیں قرآن سے تعلق کو مضبوط کرنا ہوگا، اپنے گھر اور خاندان کو بھی اسی کے مطابق ڈھالنا ہوگا۔