زین ملک نے اراضی الاٹمنٹ ریفرنس چیلنج کردیا نیب پراسیکیوٹر کو نوٹس

73

کراچی (نمائندہ جسارت) احتساب عدالت میں ساحل سمندر کی اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس کی سماعت، عدالت نے ریفرنس قابل سماعت ہونے سے متعلق درخواست پر نیب پراسیکیوٹر کو نوٹس جاری کردیے۔ احتساب عدالت میں غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں چیئرمین پاک سرزمین پارٹی سید مصطفیٰ کمال اور سابق ڈی جی ایس بی سی اے افتخار قائمخانی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ملزم زین ملک نے ریفرنس کو چیلنج کیا، جس پر عدالت نے ریفرنس قابل سماعت ہونے سے متعلق درخواست پر نیب پراسیکیوٹر کو نوٹس جاری کردیے۔ بحریہ ٹاؤن کے زین ملک نے ریفرنس میں مستقل حاضری سے استثنا کی درخواست بھی دائر کردی۔ عدالت نے 17 اکتوبر کو نیب پراسیکیوٹر سے دلائل طلب کرلیے۔ سماعت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پی ایس پی رہنما مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت غیر یقینی کی کیفیت ہے، صنعتکاروں اور تاجروں کو سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا ہے، مقامی تاجر شدید پریشان ہیں، ایسے حالات میں کیسے غیر ملکی سرمایہ آئے گا؟ صنعتکاروں کو آرمی چیف سے ملاقات کرنا پڑی، تبدیلی کا جو دعویٰ تھا اس کے نتائج نظر نہیں آرہے۔ کراچی میں پچھلی بارش کا پانی اب بھی کھڑا ہے اور پھر بارش آنے والی ہے۔ یونیورسٹی جاتے ہوئے بچی کو قتل کردیا گیا، جرائم کے سامنے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ ڈھائی کروڑ بچے تعلیم سے دور ہیں، یہ کریمنل بنیں گے اور پاکستان کو اندر سے کھوکھلا کردیں گے۔ پاکستان میں نئے نظام کی ضرورت ہے۔ آرمی چیف کو کراچی لائیں اور مسائل کے حل کی کوشش کریں۔ کراچی معاشی حب ہے اگر اس کے اثرات سمیٹنا چاہیں تو آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں۔ کراچی 3 ہزار ارب کما کر دے رہا ہے 8 ہزار ارب روپے کما سکتا ہے۔
زین ملک