خواجہ برادران کی درخواست پر سماعت 14 اکتوبر تک ملتوی

98

لاہور(آن لائن)احتساب عدالت نے پیراگون ریفرنس میں خواجہ برادران کی درخواست پر سماعت 14 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ خواجہ برادران کیخلاف ریفرنس پر احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے سماعت کی۔ سلمان رفیق کے وکیل امجد پرویز نے نکتہ اٹھایا کہ ان کیخلاف ریفرنس احتساب
عدالت میں قابل پیش رفت نہیں ہے، اس لیے فرد جرم ختم کی جائے۔ نیب کے وکیل حافظ اسد نے مخالفت کی اور بتایا کہ ایک مرتبہ فرد جرم عائد ہونے کے بعد ٹرائل کورٹ اس پر نظرثانی نہیں ہوتی، آئندہ سماعت پر سعد رفیق کے وکیل اشتر اوصاف علی اسی نکتہ پر دلائل دیں گے۔اس سے پہلے احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے خواجہ برادران کو عدالت میں پیش نہ کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ عدالتی حکم پر دونوں بھائیوں کو پیش کر دیا گیا۔ خواجہ سعد رفیق کی احتساب عدالت کے احاطے میں پولیس اہلکاروں سے تلخ کلامی بھی ہوئی۔ خواجہ برادران سے راجہ پرویز اشرف، ایاز صادق سمیت دیگر رہنمائوں نے ملاقات کی۔ احتساب عدالت نے حکم دیا کہ کمرہ عدالت میں کوئی سیلفی نہ بنائے۔ خواجہ سعد رفیق نے دعوی کیا کہ انہیں بے بنیاد الزام میں گرفتار کیا گیا۔ عدالت پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن)کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اب تو موسم بھی اچھا ہوگیا ہے اور جیل میں نیند بھی آنے لگی ہے۔ احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ گرفتار ہوئے تقریبا 10 ماہ ہوچکے ہیں، اب تو موسم بھی اچھا ہوگیا ہے اور جیل میں نیند بھی آنے لگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کبھی ہمارے دور میں جسمانی تشدد نہیں کیا گیا مگر جو موجودہ حکومت کر رہی ہے وہ ٹھیک نہیں ہے، ہم ہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے عدلیہ بحال کروائی، اچھا تھا ضمنی الیکشن نا جیتتے کم ازکم گھر پر تو ہوتے، کہیں وہ وقت نا آجائے کہ لوگوں کی فیملیاں انصاف لینے خود نکل پڑیں۔خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ حکومت نے ریلوے کا کباڑہ کردیا ہے، ملک کب تک تباہی کی جانب جاتا رہے گا۔
خواجہ برادران/کیس