لیاقت علی سے شروع ہونیوالا سفر لیاقت قائمخانی پر ختم ہوا، فاروق ستار

88

کراچی (آن لائن) ایم کیو ایم پاکستان کے سابق سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ لیاقت علی خان سے شروع ہونے والا سفر لیاقت قائمخانی پر اکر ختم ہو گیا ہے ،بیڈ روم میں تو باتھ روم سنا تھا لیکن باتھ روم میں بیڈ روم پہلی بار دیکھا ہے، کراچی کا کچرہ ایک جگہ سے دوسری جگہ پھینکا جارہا ہے، وفاقی،صوبائی ،لوکل گورنمنٹ سب کچرہ اٹھانے میں ناکام ہو گئے ہیں ، سابق جسٹس امیر ہانی مسلم جیسے قابل احترام ججز پر مشتمل کمیشن بنایا جائے ا س میں سارے شہر کے اسٹیک ہولڈر آئیں اور ایک نظام بنایا جائے۔ کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ کراچی میں کرائم ریٹ میں اضافہ ایک بہت تشویشناک صورتحال ہے ڈکیتی کرنے والوں کی دیدہ دلیری دیکھیں مزاحمت پر گولی مارنے میں دیر نہیں کرتے گزشتہ دنوں ایک طالبہ مصباح کو اسی طرح اس کے والد کے سامنے شہید کردیا گیاایسے واقعات کی مزمت تو مجھ سمیت سب کر رہے ہیں لیکن سوال یہ ہے حکومت اس موقع پر کہاں ہے یہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے جرائم کی بڑھتی واردات کو ہم مہنگائی کی شرح میں اضافے سے بھی جوڑ سکتے ہیں۔ پیپلز پارٹی والے اپنے بڑوں کو نیب سے بچانے کے بجائے عوام کو چور اور ڈاکوئوں سے بچائیں آج شہر میں سٹی وآرڈن نظر نہیں آتے سٹی وارڈن بڑے لوگوں کے گھر میں نظر اتے ہیں لیکن سڑکوں پر نظر نہیں آتے۔ کراچی میں پانی سمیت دیگر مسائل تو پیچھے رہ گئے اب شہر کا امن بحال کرنے کا وقت ہے کسی وزیر کو جب کراچی کا کتا کاٹے گا تو اسے اینٹی ریبیز نہ ملے گی تب یہ مسئلہ اٹھے گا۔ ان کاکہنا تھا کہ کراچی کا کچرہ ایک جگہ سے دوسری جگہ پھینکا جارہا ہے۔ وفاقی،صوبائی ،لوکل گورنمنٹ سب کچرہ اٹھانے میں ناکام ہو گئے ہیں۔ سابق جسٹس امیر ہانی مسلم جیسے قابل احترام ججز پر مشتمل کمیشن بنایا جائے اس میں سارے شہر کے اسٹیک ہولڈر آئیں اور ایک نظام بنایا جائے، کچرہ اٹھانے کا ٹی ٹوئنٹی عوام سے مذاق ہے، بند کیا جائے۔
فاروق ستار