لاہور( نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور مجلس قائمہ سیاسی انتخابی پارلیمانی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ دنیا طاقتوروں کی ہے بھیک ، قرضے اور رحم کی التجائیں کرنے والوں کو دنیا میں حمایت نہیں پشیمانی کا سامنا کرنا پڑتاہے ۔ وزیراعظم عمران خان جنرل اسمبلی میں اچھی تقریر کے بعد ریاست مدینہ طرز کا نظام نافذ کریں ۔ اسلامی قوانین کی حفاظت کا دو ٹوک اعلان کریں ۔ کشکول توڑ کر خود انحصاری پر مبنی اسلامی معاشی نظام نافذ کریں ۔ جمعیت علمائے اسلام کو دینی ، سیاسی ، جمہوری جماعت کی حیثیت سے احتجاج کا حق حاصل ہے ۔ حکومت غیر آئینی ، غیر جمہوری اور آمرانہ روش اختیار نہ کرے ۔ ملک میں آئینی، جمہوری ، پارلیمانی حدود کی ہر صورت سب کو پابندی کرنا ہوگی ۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوںنے منصورہ میں کارکنان کی تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تربیت گاہ سے نائب امرا جماعت اسلامی راشد نسیم ، عبدالغفار عزیز اور سابق نائب امیر حافظ محمد ادریس نے بھی خطاب کیا ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ قومی وحدت و یکجہتی قومی سلامتی کی کلیدہے ۔ حکومت ، اپوزیشن اور ریاستی ادارے قومی سلامتی کے تحفظ اور استحکام و یکجہتی کے سفر کے لیے ایک پیج پر آئیں ۔ جن سے غلطیاں ہوئی ہیں ،اپنی غلطیاں تسلیم اور ان کاازالہ کریں ۔ علما ئے دین ، سیاستدان ، پولیس افسر شاہی ، عسکری قیادت اور تاجر اور سب سے بڑھ کر ہمارے دین و ایمان اور جسم و جان کے محافظ یکسو اور یک جان ہو جائیں ۔ انہوں نے کہاکہ مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے 6 اکتوبر کو لاہور میں فقید المثال آزادی کشمیر مارچ ہوگا ۔ قومی اتفاق رائے کی کشمیر پالیسی آزادیٔ کشمیر کے روڈ میپ کے لیے حکومت کو مجبور کرے گی ۔دریں اثنا لیاقت بلوچ نے علامہ طاہر اشرفی کی والدہ ، حبیب رفیق بھٹو کے ڈائریکٹر خالد رفیق کے انتقال پر تعزیت اور مقامی ہسپتال میں علماء و مشائخ رابطہ کونسل کے چیئرمین خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ کی عیادت کی ۔