میرپور خاص، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا مقدمہ درج نہ ہوسکا

116

میرپور خاص (نمائندہ جسارت) میرپورخاص سول اسپتال میں مریضہ کو لے جانے کے لیے ایمبولینس نہ ملنے پر ورثا کی جانب سے سرکاری املاک اور ایمبولینس کو نقصان پہنچانے کا کیس داخل نہ ہوسکا ، ڈی ایچ او اور سیکرٹری ہیلتھ کی جانب سے مقر ر کردہ انکوائری ٹیم نے اسپتال کا دورہ کرکے رپورٹ مکمل کرلی، سول اسپتال میں آئے روز جھگڑوں توڑ پھوڑ سے ڈاکٹر ، عملہ ،مریض بھی پریشان ،سول اسپتال میں مستقل طو ر پر رینجرز چوکی قائم کی جائے عوامی حلقوں کا مطالبہ۔ سول اسپتال میں گزشتہ روز ایک ہندو خاتون کی مبینہ ہلاکت کے بعد ورثا کی جانب سے کی جانے والی توڑ پھوڑ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا کیس تاحال کسی کیخلاف داخل نہ کرایاجاسکا ہے جبکہ ڈی ایچ او اور سیکرٹری ہیلتھ کی جانب سے بنائی گئی انکوائری ٹیم نے سول اسپتال کا دورہ کر کے معلوما ت پر مبنی رپورٹ تیار کرلی ہے۔ سول اسپتال میں آئے روز توڑ پھوڑ کی وجہ سے ایک جانب ڈاکٹر ز اورعملہ پریشان ہے تو دوسری جانب اسپتال آنے والے مریض بھی اس صورتحال سے پریشان نظر آتے ہیں۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنا عوام کا جمہوری حق ہے مگر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا غیر جمہوری عمل ہے، اس لیے سول اسپتال میں فوری طور پر سیکورٹی کے لیے ایک رینجرز چوکی مستقل طور پر قائم کی جائے عوامی حلقوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ مخصوص طبقے کے لوگ اپنے آپ کو ایک ممبر سندھ اسمبلی سے تعلق جوڑ کر سول اسپتال میں آئے روز ہنگامہ آرائی کرکے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے میں پیش پیش نظر آتے ہیں، جنہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، ان کی ہنگامی آرائی کی وجہ سے ایک جانب اسپتال کا عملہ ڈر و خوف میں مبتلا رہتا ہے تو دوسری جانب اسپتال آنے والے مریض پریشان رہتے ہیں۔ دوسری جانب سول اسپتال کے سول سرجن ڈاکٹر طاہر نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ انکوائری ٹیموں نے سول اسپتال کا دورہ کر کے معلومات حاصل کرلی ہے اور ہم سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کیخلاف کیس داخل کرنے جارہے ہیں۔