امریکی سینیٹر کرس ہولین نے کہا ہے کہ رواں ہفتے بھارت کے دورے کے دوران مقبوضہ کشمیر میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
واشنگٹن پوسٹ میں شائع رپورٹ کے مطابق امریکی سینیٹر کرس ہولین نے بتایا کہ وہ خود مقبوضہ کشمیر جا کر زمینی حقائق کا جائزہ لینا چاہتے تھے لیکن بھارت نے انہیں مقبوضہ کشمیر جانے سے روک دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں کچھ نہیں چھپا رہی تو لوگوں کو وادی کا دورہ کرنے سے روکنے کا کوئی جواز نہیں بنتا، لوگ اپنی نظروں سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لینا چاہتے ہیں جب کہ بھارت اور امریکا مشترکہ اقدار پر بہت بات کرتے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ اس معاملے پر شفافیت کا مظاہرہ کیا جائے۔
دوسری جانب بھارتی وزارت خارجہ امور کے ترجمان نے امریکی سینیٹر کو مقبوضہ کشمیر میں جانے کی اجازت نہ دینے سے متعلق تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔