عراق کے انسانی حقوق کمیشن نے کہا ہے کہ گزشتہ 6 روز کے دوران حکومت مخالف مظاہروں میں مختلف پرتشدد واقعات کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 73 ہوگئی ہے۔
الجزیرہ کے مطابق ہیومین راٹس کمیشن آف عراق کا کہنا ہے کہ بے روز گاری، عوامی سہولیات کی عدم فراہمی ، کرپشن اور معاشی بد حالی کے خلاف ملک گیر مظاہروں میں پولیس سے جھڑپوں میں اموات کی تعداد بڑھتی جارہی ہے اور گزشتہ 6 روز کے اعداد وشمار کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 73 ہوگئی ہے جن میں 6 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
کمیشن کا کہنا ہے کہ مظاہروں میں 3ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جب کہ 540 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا جن میں سے 200 کے لگ بھگ اب بھی زیر حراست ہیں۔
دوسری جانب دارالحکومت بغداد میں نافذ کرفیو اٹھادیا گیا ہے تاہم اب میں بڑی تعداد میں مظاہرین تحریر اسکوائر سمیت اطراف کی سڑکوں پر موجود ہیں اور حکومت مخالف احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔
I am concerned by the growing number of casualties at the ongoing protests across #Iraq.
The use of firearms by security forces must be a measure of last resort and only to protect against an imminent threat to life.
We call on all for restraint. https://t.co/h7oP4Qlx2w
— Katharina Ritz (@KRitzICRC) October 4, 2019