تشدد میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے، ممتاز ماچھی

113

بدین (نمائندہ جسارت) پانچ روز قبل گولارچی کے قصبے کھور واہ میں بااثر شخص اور ساتھیوں کی جانب سے سرعام تشدد کا شکار محنت کش کا ملزمان کی عدم گرفتاری کیخلاف بدین میں بچوں سمیت احتجاج اور مظاہرہ۔ تشدد کا شکار کھور واہ کے محنت کش ممتاز ماچھی نے اپنی بیوی اور بچوں کے ہمراہ بدین پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بااثر ملزم مولوی علی محمد مری نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ میری بیوی کے سامنے سرعام شہر میں لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے وحشیانہ تشدد کیا زخمی اور بے ہوشی کی حالت میں چھوڑ کر فرار ہوگئے، تشدد کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے اور ٹی وی چینلز پر خبر چلنے کے بعد ایس ایس پی کے نوٹس پر پولیس نے ملزمان پر ایف آئی آر داخل کی اور ایک ملزم کو گرفتار کیا پانچ روز گزر جانے کے باوجود تشدد میں ملوث اور مقدمہ میں نامزد دیگر ملزمان کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔ ممتاز ماچھی نے بتایا کہ کھور واہ پولیس نے بااثر افراد سے رشوت لے کر ملزمان کو گرفتار نہیں کررہی اور نہ ہی کھلے عام شہر میں اپنی عدالت لگا کر مجھ پر فحاشی کا غلط اور بے بنیاد الزام کر تشدد کر کے مجھے مار مار کر زخمی کیا اور شہر میں دہشت اور خوف وہراس پھیلانے والے ملزمان کیخلاف مقدمے میں دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ کا اندراج نہیںکررہی ہے۔ ممتاز ماچھی نے الزام عائد کیا کہ مقدمے سے دستبردار ہونے کے لیے پولیس اور بااثر افراد کی جانب سے مسلسل نقصان پہچانے کی دھمکیاں اور مختلف ہتھکنڈوں سے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ تشدد کا شکار شہری ممتاز ماچھی اور اس کی بیوی نے وزیراعلیٰ سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی بدین سے مطالبہ کیا ہے کہ مقدمے میں نامزد تمام ملزمان کو گرفتار کرکے ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔