بحیثیت چیئرمین کشمیر کمیٹی مولانا فضل الرحمن نے کیا کیا؟ شہر یار آفریدی

190

فیصل ۱ٓباد (اے پی پی) وفاقی وزیر سیفران و اینٹی نارکوٹکس شہر یار آفریدی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن 35سال تک وفاقی حکومتوں میں شامل اور5 سال تک بلا شرکت غیرے ایک صوبے پر حکمران اور کشمیر کمیٹی کے چیئر مین رہے لیکن انہوںنے توہین رسالت ؐ اور کشمیر میں جارحیت کے خلاف کبھی ٹھوس آواز بلند نہیں کی لیکن اس کے باوجود وہ دھرنے کی خواہش میں جتنے لوگ اسلام آباد لے جاسکتے ہیں لے جائیں ہم انہیں کنٹینر بھی دیں گے اور دیگر سہولیات بھی لیکن اب مفاد پرست ٹولے کو ایکسپوز ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا، پی ٹی آئی نے کسی پر کوئی نیا مقدمہ نہیں بنایا اور زرداری اور نواز شریف ایک دوسرے پر بنائے گئے مقدمات بھگت رہے ہیں، رانا ثنا اللہ کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں جنہیں عدالت میں پیش کرنے سے قبل منظر عام پر نہیں لایا جا سکتا اسی طرح بزنس مینوں نے آرمی چیف کے بعد عمران خان سے 5گھنٹے طویل ملاقات میں اپنے مسائل بیان کیے ہیں جن کے حل کی انہیں بھر پور یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ وہ جمعے کوگورنمنٹ کالج برائے خواتین یونیورسٹی مدینہ ٹائون فیصل آباد میں میڈیا سے بات چیت اور انڈی جینئس یوتھ لیڈر شپ کانفرنس 2019ء سے خطاب کر رہے تھے ۔ شہر یار آفریدی نے کہا کہ عمران خان کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے تاریخ ساز خطاب کے بعد آج پوری دنیا کے ہر چینل پر کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کیا جا رہا ہے اور اس ضمن میں پاکستان ہر قسم کے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے تاہم اگر کشمیر کے مسئلے پر جنگ ہوئی تو یہ صرف پاکستان اور بھارت تک محدود نہیں رہے گی بلکہ اس ایٹمی تصادم کے اثرات پوری دنیا پر مرتب ہوں گے ۔
شہریارآفریدی