ٹرمپ نے بائیڈن کیخلاف چین سے بھی مدد مانگ لی

151
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس کے ساؤتھ لان میں صحافیوں سے گفتگو کررہے ہیں
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس کے ساؤتھ لان میں صحافیوں سے گفتگو کررہے ہیں

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلی بار کھلے عام اعتراف کرلیا ہے کہ انہوں نے غیر ملکی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ ان کے سیاسی حریفوں کے خلاف تحقیقات میں مدد دیں۔ اس بیان سے ان کے خلاف مؤاخذے کی کارروائی تیز ہونے کا امکان ہے۔ صدر ٹرمپ نے فلوریڈا کے ایک روزہ دورے پر میرین ون ہیلی کاپٹر پر سوار ہونے سے قبل وائٹ ہاؤس کے ساؤتھ لان میں اخباری نمایندوںسے گفتگو میں الزام لگایا کہ بائیڈن نے دھوکا دہی سے کام لیا تھا اور چین کو بائیڈن خاندان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کرنا چاہیے۔ ٹرمپ نے ہنٹر بائیڈن پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے 2013ء میں ائر فورس ٹو پر سفر کے دوران ایک نجی کاروباری فنڈ کے لیے چین سے 1.5 ارب ڈالر اکٹھے کیے تھے، جو سابق نائب صدر نے قائم کیا تھا۔صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ 25 جولائی کی ٹیلی فون کال کے دوران انہوں نے یوکرائنی صدر وولودیمیر زیلنسکی سے اصل میں کس خواہش کا اظہار کیا تھا، جو شکایت کا موضوع قرار پائی۔ صدر نے کہا کہ میں نے سفارش کی تھی کہ وہ بائیڈن خاندان کے معاملے پر تفتیش کا آغاز کریں۔ حالیہ دنوں کے دوران صدر ٹرمپ نے کئی بار سابق نائب صدر جو بائیڈن پر تنقید کی ہے۔ جو اس وقت ڈیمو کریٹک پارٹی کے ممکنہ صدارتی امیدوار ہوسکتے ہیں۔ امریکی صدر پر الزام ہے کہ انہوں نے یوکرائن پر دباؤ ڈالا تھا کہ وہ مبینہ طور پر اس مجرمانہ فعل کی چھان بین کرے کہ سابق نائب صدر کے بیٹے جو ہنٹر کو کیف میں قائم ’برزما انرجی کمپنی‘ میں بھاری تنخواہ پر ملازمت دی گئی تھی۔ دوسری جانب ڈیمو کریٹس کا کہنا ہے کہ صدر کے اس بیان سے ایک بار پھر یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ عہدۂ صدارت کو اپنے ذاتی سیاسی مفاد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ ایوانِ نمایندگان کی انٹیلی جنس کی قائمہ کمیٹی کے سربراہ ایڈم شف نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ صدر اپنے عہدے کا استعمال کرتے ہوئے غیر ملکی سربراہان پر دباؤ نہیں ڈال سکتے کہ وہ ان کے سیاسی مخالفین کی چھان بین کریں۔ شف صدر ٹرمپ کے مؤاخذے کی انکوائری کے سربراہ ہیں۔ ایڈم شف نے کہا کہ ان کا آج کا یہ بیان اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ ہم اپنا کام فوری طور پر جاری رکھیں۔ ٹرمپ اور ان کے اتحادیوں نے کوئی شواہد جاری نہیں کیے، جن سے اس بات کو ثابت کیا جا سکے کہ بائیڈن خاندان کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث رہا ہے۔ نیواڈا کے شہر رینو میں بدھ کے روز اپنے خطاب میں ٹرمپ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے سابق نائب صدر نے پوری شد و مد کے ساتھ اپنی ساکھ کا دفاع کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں ٹرمپ اور ان کے مخصوص ٹولے کو جو میرے خلاف حملے کرتا ہے، یہ واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ میں کہیں نہیں جا رہا۔