ہانگ کانگ: مظاہروں کے باعث چہرے پر ماسک پہننا ممنوع

381
ہانگ کانگ: مظاہرین نے احتجاج کے دوران مختلف اقسام کے ماسک پہن رکھے ہیں
ہانگ کانگ: مظاہرین نے احتجاج کے دوران مختلف اقسام کے ماسک پہن رکھے ہیں

ہانگ کانگ (انٹرنیشنل ڈیسک) ہانگ کانگ کی انتظامیہ نے احتجاج میں شدت آنے کے بعد چہرے پر ماسک پہننے پر پابندی لگادی۔ ہانگ کانگ کی سربراہ کیری لام کا کہنا تھا کہ احتجاج سے شہر کی حالت بدتر ہورہی ہے۔ خبررساں اداروں کے مطابق کیری لام نے پابندی کے لیے اپنے خصوصی اختیارات کا استعمال کیا۔ انہوں نے وزرا اور معاونین کے ساتھ اجلاس کے بعد اعلان کیا کہ پابندی پر عمل نہ کرنے والوں کو ایک سال قید کی سزا دی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشرے میں تشدد کو روکنے اور امن و امان بحال کرنے کے لیے حکومت ان پر تمام ذرائع استعمال کرنے کی مجاز ہے۔ دوسری جانب جمہوریت نواز کارکنوں نے حکومت کے اقدام کی مذمت کی اور بین الاقوامی برادری سے مدد کی اپیل کی ہے۔ جمہوریت نواز کارکن جوشوا وونگ نے کہا کہ مارشل لا کے ذریعے ہانگ کانگ کو پولیس نگری میں تبدیل کر دیا گیا ہے،لہٰذا دنیا کو ہانگ کانگ کا ساتھ دینا چاہیے۔ واضح رہے کہ چین کے زیر انتظام شہر میں مس لا کی جانب سے 1922 ء میں قوانین متعارف کرائے گئے تھے، جنہیں ایمرجنسی ریگولیشن آرڈیننس کہا جاتا ہے، تاہم ان قوانین کو ہانگ کانگ میں 1967 ء میں ہونے والے مظاہروں کے بعد سے نافذ نہیں کیا گیا۔ ہانگ کانگ میں ملزمان کی چین کو حوالگی کے متنازع بل کے تناظر میں جون میں شدید احتجاج شروع ہوا تھا۔ 5ماہ سے جاری احتجاج میں پولیس اور مظاہرین میں شدید جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔