اقوام متحدہ کے تحت انسداد منشیات کے ماہرین کیلیے تربیتی پروگرام

131

بھوربن، مری (خصوصی رپورٹ) اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسداد منشیات اور جرائم (UNODC) نے وزارت نارکوٹکس کنٹرول، حکومت پاکستان کے تعاون و اشتراک سے منشیات کے علاج کے ماہرین کے لیے ایک ہفتہ پر مبنی تربیت برائے ٹرینرز(TOT) کا مقامی ہوٹل میں اہتمام کیا جس کے لیے امریکا کے بین الاقوامی ادارہ برائے منشیات اور اُمورِ نفاذ قانون (INL) نے مالی تعاون فراہم کیا تھا۔ منشیات کے استعمال کے نتیجے میں دنیا بھر کے صنعتی اور ترقی پذیر دونوں ممالک میں صحت عامہ، ترقی اور سیکورٹی کا مسائل پیداہوتے ہیں۔ منشیات کے استعمال سے پیداہونے والے مسائل کی روک تھام اور علاج کے لیے صحت عامہ کی اہمیت کے حامل ضروری حکمت عملیوں کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ صحت سب کے لیے کے مقصد 3 کے ہدف 3.5 کے حوالے سے پائیدار ترقیاتی مقاصد کے 2030ء ایجنڈے کا حصہ ہیں۔ مریضوں کے موثر علاج اور بحالی کو مزید بہتر بنانے اور پاکستان میں منشیات سے متاثرہ معاشرتی اور معاشی بوجھ کو کم کرنے کے لیے ٹرینرز کی تربیت کا منصوبہ بنایا گیا تھا جس کا بنیادی مقصد شرکاء کو جدید تربیتی طریقوں اور مراکز کی استعداد کار سے متعارف کروانا تھا۔ لہٰذا شواہد پر مبنی UTC کے نصاب کو بروئے کار لاتے ہوئے شرکاء UTC کے نصاب کی مؤثر تربیت فراہم کرنے کے قابل ہوجائیں گے اوراس طرح طلبہ کی تنقیدی سوچ کوفروغ دینے میں مدد مل سکے گی۔ پاکستان میں UNODC کے نئے نمائندے مسٹر جیریمی ملسم نے شرکاء کو خوش آمدید کہا اور یونیورسل ٹریننگ کمیٹی کے ارکان بالخصوص وزارت انسداد منشیات اور صحت و تعلیمی اداروں کے ارکان کی گرانقدر کوششوں پر تعریف کی۔ انہوں نے UNODC سے تعاون کرنے پر آئی این ایل امریکا محکمہ خارجہ کا بھی شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزارت انسداد منشیات کے سیکرٹری امجد جاوید سلیمی نے کہا کہ حکومت پاکستان منشیات کی روک تھام کے لیے وزارت انسداد منشیات کے ذریعے اقدامات کر رہی ہے، ان اقدامات سے اس بات کویقینی بنایا جا سکے گا کہ نشے کا علاج کرنے والے ماہرین کی صلاحیتوں میں اضافہ ہو اورملک میں شواہد کی بنیاد پر علاج کی سہولیات بڑھیں۔ آئی این ایل، امریکی محکمہ خارجہ کی نمائندگی کرتے ہوئے مس لارن می لنگ (انسداد منشیات، رول آف لا آفیسر) نے اس طرح کی تربیت پر توجہ مرکوز کرنے پر یو این او ڈی سی اور وزارت صحت کو مبارکباد پیش کی۔