مقبوضہ کشمیر ، کرفیو اور پابندیوں کا 61 واں روز ،12 نوجوان گرفتار، کاروبار تباہ

120

 

سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں وادی اور جموں ریجن کے مسلم اکثریتی علاقوں میں فوجی محاصرے اور مواصلاتی پابندیوں کا آج 61 واں روز، کشمیری عوام کی مشکلات کم نہ ہوسکیں، بھارتی فوج نے مزید 12 سے زائد نوجوانوں کو گرفتار کرلیا، گزشتہ 2 ماہ کے دوران کاروبار تباہ ہوگئے ہیں اور تاجروں کو ہونے والے نقصانات 5ہزار کروڑ سے بڑھ گئے ہیں، دوسری جانب مقبوضہ کشمیرمیں مظاہروں اور آزادی پسندوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کیلیے بھارتی پولیس کو رواں سال کے آخر تک جدید ٹیکنالوجی سے لیس 50 ڈرون طیارے فراہم کردیے جائیں گے۔ جموںوکشمیر کیلیے بڑی تعداد میں ڈرون طیاروںکی خریداری کی پہلے ہی منظوری دی جاچکی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ علاقے کے اطراف بڑی تعداد میں تعینات بھارتی فوجیوںکی وجہ سے کشمیری عوام مسلسل شدید خوف و ہراس کا شکار ہیں۔ اہم بازار بند اور سڑکوں
پر ٹریفک معطل ہے۔ دفاتر اور تعلیمی ادارے اگرچہ کھلے ہونے کے باوجود حاضری صفر ہے۔ مواصلاتی پابندیوں کے باعث اسپتال بھی بری طرح متاثر ہو ئے ہیں اور صحت کی مختلف اسکیموں کے تحت بہت سے معاملات کی کلیئرنس تاخیر کا شکار ہے۔ ایک اسپتال کی انتظامیہ نے سرینگر میں میڈیا کو بتایا کہ وہ مسلسل متعلقہ انتظامیہ کو اسپتال میں رابطہ کیلیے ایک لیز لائن فراہم کرنے کیلیے کہہ رہے ہیں تاہم اس سلسلے میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ دریںاثناء بھارتی فوجیوں نے کشتواڑ، رام بن، ڈوڈہ اور کٹھوعہ کے اضلاع میں محاصروں اور تلاشی کی بڑی کارروائیوں کے دوران درجن سے زائد نوجوان گرفتار کرلیے۔ گاندر بل، بانڈی پورہ اور دیگر اضلاع میں بھی تلاشی آپریشن کیے گئے۔ بھارتی حکومت کی طرف سے ذرائع مواصلات کی مسلسل معطلی کے خلاف کشمیری صحافیوں نے سرینگر میں احتجاجی دھرنا دیا۔ انہوں نے حکام کی طرف سے میڈیا پر عاید کی جانے والی پابندیوں کے خلاف بھر پور احتجاج کیا۔ علاوہ ازیں کینیڈا کی ’’برٹش کولمبیا یونیورسٹی‘‘ کے طلبہ کی ایک بڑی تعداد نے جبر و استبداد کا شکار مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلیے ایک ریلی نکالی۔ انہوں نے ’’ کشمیر کو آزاد کرو‘‘ کے نعرے لگائے۔
مقبوضہ کشمیر