بجلی نرخ میں اضافے کا 75 فیصد کااثرگھریلو صارفین پر نہیں پڑے گا ، وزیر توانائی

98

اسلام آباد(اے پی پی)وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کی سابق حکومت نے 226 ارب روپے ٹیرف میں بروقت نہ بڑھائے جس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے، وزیر اعظم عمران خان کی عام آدمی کو ریلیف دینے کی ہدایت کی روشنی میں بجلی کے
نرخوں میں اضافے کا 75 فیصد اثرگھریلو صارفین پر نہیں پڑے گا ، حکومت کی جانب سے 83 پیسے فی یونٹ اضافے کا فیصلہ ہوا ہے جس کی منظوری اقتصادی رابطہ کمیٹی نے دے دی ہے،وفاقی کابینہ اس کی حتمی منظوری دے گی، مہنگے بجلی گھر لگا کر اور ٹیرف بر وقت نہ بڑھا کر سابق حکومت نے ہماری راہ میں جو بارودی سرنگ بچھا ئی اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں اور مسلم لیگ(ن) اس کی ذمے دار ہے اور رہے گی ۔جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ 226 ارب روپے کا ٹیرف سابق حکومت نے بروقت نہیں بڑھایا جس کی وجہ سے آج حکومت اور بجلی کے صارفین اس بارود کی تباہ کاریوں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوششوں سے بجلی کے نرخوں میں اضافے کا 75 فیصد اثرگھریلو صارفین پر نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور حکومت میں گردشی قرضہ ہر مہینے میں 38 ارب روپے بڑھتا تھا اور موجودہ حکومت کے دور میں3 ماہ میں گردشی قرضے کا بہائو 35 ارب روپے تک لے آئے ہیں اورگردشی قرضہ10 سے 12 ارب روپے پر آگیا ہے جس پر وفاقی سیکرٹری توانائی عرفان علی اور ان کی ٹیم کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔
وزیر توانائی