تاجر و حکومت کے مذاکرات ناکام 9 اکتوبر کو مارچ کا فیصلہ

109

لاہور (نمائندہ جسارت) آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ تاجروں کا 9 اکتوبر اسلام آبادکی طرف مارچ ہوگا، احتجاج پرامن ہوگا، لاک ڈائون نہیں کریں گے، حکومت سے مذاکرات بری طرح ناکام ہو چکے ہیں، چیئرمین ایف بی آر کو پیغام دیتا ہوں کہ اس کی دعوت پر اسلام آباد جا رہے ہیں، ہزاروں کی تعداد میں تاجر ایف بی آر کی عمارت تک جائیں گے، ہمارے ٹیکسوں سے حکومت کا نظام چلتا ہے، پورے ملک کے تاجروں کا کال دے دی ہے ہزاروں تاجر آبپارہ مارکیٹ پر جمع ہوں گے، پولیس یا انتظامیہ سے ٹکرائو کرنے نہیں جا رہے، قومی اسمبلی اور ایف بی آر بلڈنگ جا کر قرارداد پیش کریں گے،استعمال شدہ موبائل کے کاروبار کا طریقہ کار بتایا جائے، کاروں کی قیمت بڑھ گئی ہے، درآمد بند ہوگئی ہے، جیولرز کے مطالبات ہماری قرارداد کا حصہ ہوں گے، لوگوں کو زبردستی ایف بی آر میں رجسٹرڈ کیا جا رہا ہے، لاہور سے اسلام آباد جانے کے لیے پلان ترتیب دے دیا۔ سیکڑوں تاجر ہمارے ساتھ ہوں گے7 کو اسلام آباد میں احتجاج ہوگا 10 اکتوبر کو ملک گیر احتجاج کرنے کا فیصلہ کریں گے، مال روڈ پر احتجاج کی پابندی لگائی جائے۔ سہیل بٹ صدر مال روڈ، چھوٹے تاجروں کو 5 سال تک ٹیکس سے مستثنا کر دیا جائے، سہیل بٹ۔ جنرل ٹائر کی فیکٹری بند ہوگئی ہے، میاں وقار۔ آئی ایم ایف نے بجٹ دیا اور اس پر عمل درآمد کرانے والے ملک کے ساتھ نہیں، گردن میں شکنجہ ڈال کر ٹیکس نہ دیں گے۔ اس موقع پر تاجر رہنمائوں میاں وقار، سہیل محمود بٹ، ملک کلیم، رضوان بٹ، میاں خلیل عبیر، ذوالفقار بھٹی، ملک فاروق، سیف چوہدری، عبدالودود علوی، عاصم شفیق شیخ، شیخ عرفان، علی نصرت بٹ، شیخ اسرار احمد، چوہدری پرویزشوکت اور دیگر تاجر رہنمائوں نے بھی شرکت کی۔