ارامکو حملے کے بعد تیل کی پیداوار مکمل بحال کرلی‘ سعودی وزیر

130
ماسکو: صدر پیوٹن توانائی کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں‘ چھوٹی تصویر سعودی وزیر کی میڈیا سے گفتگو کی ہے
ماسکو: صدر پیوٹن توانائی کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں‘ چھوٹی تصویر سعودی وزیر کی میڈیا سے گفتگو کی ہے

ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے بتایا ہے کہ مملکت نے گزشتہ ماہ اپنی 2 تنصیبات پر ہونے والے حملوں کے بعد تیل کی پیداوار مکمل طور پر بحال کرلی ہیں، جس کے بعد اب وہ اپنی توانائی کمپنی ارامکو پر توجہ مرکوز کررہے ہیں۔ سعودی وزیر نے جمعرات کے روز ماسکو میں توانائی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مملکت میں تیل کی موجودہ پیداواری صلاحیت روزانہ ایک کروڑ 30 لاکھ بیرل ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ارامکو کی عوامی پیش کش اور کمپنی کے شیئرز کی فروخت جیسے نئے چیلنجز ہیں جن پرہم توجہ مرکوز کررہے ہیں۔ ارامکو کمپنی نے 2020ء میں اپنے مالکان کو 75 ارب ڈالر کا منافع تقسیم کرنے کا عزم کیا ہے۔ ارامکو کی حصص اور منافع کی تقسیم کا حجم 2020 ء میں تقسیم کے لیے پیش کیا جا رہا ہے وہ 2018ء کی نسبت 29 فی صد زیادہ ہے۔ ذرائع نے بلومبرگ ایجنسی کو بتایا کہ سعودی ارامکو 20 اکتوبر کو اپنے حصص کی ابتدائی عوامی پیش کش کا باضابطہ اعلان کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ دوسری جانب روس نے توقع کا اظہار کیا ہے کہ تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک اور غیراوپیک ممالک کے درمیان عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں استحکام کے لیے سمجھوتے پر عمل جاری رکھا جائے گا۔ یہ بات روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اوپیک کے سیکرٹری جنرل محمد بارکیندو سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔