سرجری کے بغیر کرپشن کا خاتمہ ممکن نہیں ،چیئرمین نیب

553
لاہور: چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال انسداد بدعنوانی کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے ہیں
لاہور: چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال انسداد بدعنوانی کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت)قومی احتساب بیورو (نیب)کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاویداقبال نے کنگ ایڈورڈمیڈیکل یونیورسٹی لاہورمیں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی لاہورنہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں عزت واحترام کی نظرسے دیکھی جاتی ہے کیونکہ ڈاکٹری کا شعبہ جس کوہم مسیحا سمجھتے ہیں معاشرے میں عوام کے دردکا درما،تپتی دھوپ میں سائبان اوراگرمرض ناقابل علاج اورخطرناک صورتحال اختیار کر چکا ہوتو ڈاکٹر سرجری تجویزکرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیمک توکچھ دوائیوں سے ٹھیک ہوسکتی ہے لیکن کرپشن ایک ایسا ناسور ہے جس نے ہمارے ملک کی جڑیں کھوکھلی کر دی ہیں، اب تو غالباً سرجری کے بغیر کرپشن کا خاتمہ ممکن نہیں ہے جس کے لیے معاشرے کے تمام طبقوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نیب نے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے ایک منزل کا تعین کرلیا ہے،وہ منزل ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور بدعنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی رقم کی واپسی ہے، یہی وجہ ہے کہ نیب نے گزشتہ 22ماہ میں قوم کے لوٹے گئے71ارب روپے بلاواسطہ اور بالواسطہ برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت تقریبا ً95ارب ڈالر کا مقروض ہے مگر اتنی بڑی رقم کہاں پر خرچ ہوئی نظر نہیں آتی،اگر نیب متعلقہ افراد سے قوم کی لوٹی گئی رقم کے خرچ کے بارے میں پوچھتا ہے تو کیا یہ جرم ہے؟اگر ملک کی لوٹی گئی رقم کے بے جا استعمال کے بارے میں پوچھنا جرم ہے تو نیب جس کا مینڈیٹ قانون کے مطابق بدعنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی رقم کی واپسی ہے وہ یہ جرم کرتا رہے گا،ہمارا تعلق کسی گروہ جماعت اور فردسے نہیں،ہماری پہلی اور آخری وابستگی پاکستان سے ہے، نیب نے معزز احتساب عدالتوں میں1230 ریفرنس دائرکیے ہیں جن کی تقریباً مالیت900 ارب روپے ہے ،نیب کی طرف سے معزز احتساب عدالتوں میں تمام دائر کردہ ریفرنسوں کی جلدسماعت کے لیے درخواستیں دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نیب کی وجہ سے ملک کی معیشت میں ترقی نہ ہونے کے تاثر کو یکسر مسترد کرتے ہیں،یہ ایک محض الزام ہے،نیب ایک انسان دوست ادارہ ہے جو کسی انتقام اورانتقامی کارروائی پر بالکل یقین نہیں رکھتا، نیب کی کارکردگی کو معتبرقومی اور عالمی اداروں نے سراہا ہے،گیلپ اینڈ گیلانی سروے کے مطابق59فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں جبکہ نیب کی سزا دلوانے کی شرح70فیصد ہے جو کسی بھی دوسرے اینٹی کرپشن ادارے سے بہتر ہے۔