اربوں روپے منافع کے باوجود کے الیکٹرک نے نیشنل گرڈ پر انحصار ختم نہیں کیا، حافظ نعیم

361

کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اربوں روپے سالانہ منافع کمانے کے باوجود کے الیکٹرک نے نیشنل گرڈ این ٹی ڈی سی پر انحصار ختم نہیں کیا ہے اور این ٹی ڈی سی سے صرف 250 میگا واٹ بجلی کی کمی کا بہانہ بنا کر کراچی کے عوام کو لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا کردیا گیا ہے سخت گرمی اور حبس کے موسم میں 10،10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ۔ کے الیکٹرک اور اس کے ذمے داران کو عوام کی مشکلات اور پریشانیوں سے کوئی سروکار نہیں انہیں صرف اپنے منافع سے غرض ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ معاہدے کے مطابق کے الیکٹرک کو اپنی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرکے خودانحصاری کو یقینی بنا نا تھا مگر تاحال ایسا نہیں ہوسکا ہے اور کے الیکٹرک کا نیشنل گرڈ پرانحصار جاری ہے ،تمام پاورپلانٹس پوری استعداد کے ساتھ نہیں چلائے جا رہے ۔کے الیکٹرک کو نیشنل گرڈ سے 800 میگاواٹ فراہم کیے جاتے ہیں اور اس میں سے صرف 250میگاواٹ کی کمی کے الیکٹرک اپنے ذرائع سے پوری کرنے میں ناکام ہے اور اس کی سزا عوام کو دی جا رہی ہے ۔شہر بھر میں اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں اضافہ کردیا گیا ہے اور لوڈشیڈنگ سے مستثنا علاقوں میں بھی بجلی بند کی جارہی ہے۔ بغیر کسی اطلاع کے کئی کئی گھنٹے بجلی کی بندش کا سلسلہ جاری ہے اور لوڈ مینجمنٹ کا نام دے کر عوام کو بیوقوف بنایا جا رہا ہے ۔ وفاقی حکومت ،نیپرا اور صوبائی حکومت سمیت کسی بھی جانب سے کے الیکٹرک سے کوئی باز پرس نہیں کی جارہی اور عوام کو کے الیکٹرک کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔ آخر کے الیکٹرک کو اپنی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے اور خود انحصاری کو یقینی بنانے کا پابند کیوں نہیں کیا جاتا ؟کے الیکٹرک آخر کب خود انحصاری حاصل کرے گی؟ ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کے الیکٹرک کی نااہلی اور ناقص کارکردگی اور بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے مسلسل ہلاکتوں کے باوجود کے الیکٹرک کی بے حسی اور نااہلی ختم نہیں ہو رہی ،بارش ہوتے ہی بجلی کی بندش تو برسوں سے کے الیکٹرک کا معمول تھا لیکن اب بارش میں ہلاکتیں بھی معمول بن گئی ہیں اور 40سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔نیپراکی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں میں بیشتر کی ذمے داری کے الیکٹرک پر عاید کی گئی ہے مگر افسوس کہ اس حوالے سے ابھی تک کے الیکٹرک کے ذمے داران کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور انہیں مسلسل تحفظ فراہم کیا جارہا ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ چند روز بعد ایک بار پھر بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے کم ازکم اب تو کے الیکٹرک کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔ پہلے سے ایسے انتظامات اور اقدامات کیے جائیں کہ بارش کے دوران قیمتی انسانی جانیں ضائع نہ ہوں۔