ای پی اے سندھ میں بدعنوان افسران کے خلاف کارروائی

160

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سیکرٹری ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی و ساحلی ترقی خان محمد مہر نے بدعنوانی کی شکایات ملنے پر ادارہ تحفظ ماحولیات حکومت سندھ (ای پی اے)کے ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکنیکل منیر عباسی کا کراچی سے لاڑکانہ تبادلہ کردیا جبکہ ادارے کی لیبارٹری کے کیمسٹ کامران خان کی سابقہ کارکردگی کی جانچ پڑتال شروع کردی۔ تفصیلات کے مطابق بن قاسم اور کورنگی انڈسٹریل ایریا کے صنعتکاروں کی انجمنوں نے سیکرٹری ماحولیات خان محمد مہر سے شکایات کی تھیں کہ مذکورہ دونوں افسران ماحولیاتی نگرانی کے نام پر صنعتوں پر دبائو ڈالتے ہیں کہ وہ اپنا ماحولیاتی منیجمنٹ پلان ان کے پسندیدہ ماحولیاتی کنسلٹنٹس سے بنوائیں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ دونوں افسران نے کچھ ماحولیاتی کنسلٹنٹس سے طے کر رکھا ہے کہ ان کے حوالے سے جو بھی صنعت ماحولیاتی منیجمنٹ پلان بنوائے تو ایسی صنعتوں سے کنسلٹنسی فیس دگنی لے کر آدھی فیس مذکورہ افسران کو دی جائے تاہم صنعتکاروں سے شکایات موصول ہونے پر سیکرٹری ماحولیات خان محمد مہر نے بروقت اقدام لیتے ہوئے ایک افسر کا تبادلہ لاڑکانہ کردیا جبکہ دوسرے افسر کی کارکردگی کی کڑی نگرانی شروع کرادی ہے۔ واضح رہے کہ سندھ کے قانون برائے تحفظ ماحول 2014ء کے تحت ہر فیکٹری جس کے پیداواری عمل سے آبی و ٹھوس مواد اور گیسیں نکلتی ہوں ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ اپنا ماحولیاتی منیجمنٹ پلان ای پی اے سندھ سے منظور کرائیں جس میں یہ یقین دہانی کرائی گئی ہو کہ ان کے پیداواری عمل کے دوران گیسوں اور آبی و ٹھوس مواد کا اخراج سندھ کے قانون برائے تحفظ ماحول کی مقررہ ٍحدود سے تجاوز نہیں کرتا ہے۔