یکساں قومی نصاب تیار کیا جا رہا ہے ،وفاقی وزیر تعلیم

100

اسلام آباد(اے پی پی)وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ ملک میں یکساں نظام تعلیم کا قیام وزیراعظم عمران خان کا ویژن ہے، ملک میں تعلیمی تقسیم جیسی ناانصافی کو ختم کرنے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں،یکساں تعلیمی نظام سے دینی مدارس کے طلبہ علمائے کرام بننے کے ساتھ ساتھ ڈاکٹرز، انجینئرز اور دیگر شعبوں میں بھی جا سکیں گے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے بدھ کو بورڈ کے امتحانات میں اعلیٰ پوزیشن حاصل کرنے والے دینی مدارس کے طلبہ و طالبات میں تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں3 قسم کے نظام تعلیم سرکاری اسکول، نجی اسکول اور مدارس کام کر رہے ہیں،اس صورتحال کے باعث تمام طلبہ کو آگے بڑھنے کے یکساں مواقع میسر نہیں آتے، یہ ایک بڑی ناانصافی ہے اور ہمیں اس ناانصافی کوختم کرنا ہے،یکساں نظام تعلیم کے لیے یکساں قومی نصاب تیار کیا جا رہا ہے جس کے لیے قومی نصاب کونسل قائم کی گئی ہے، آئندہ برس مارچ تک پرائمری کی سطح تک کا یکساں نصاب تیار کر لیا جائے گا، نصاب کی تیاری میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جا رہی ہے اور سب سے زیادہ علمائے کرام سے مشاورت کے اجلاس ہوئے، اس تمام عمل کے نتیجے میں پہلی مرتبہ ایک اتفاق رائے ہوا کہ تمام دینی مدارس کے طلبہ تعلیمی بورڈ کے تحت امتحانات دیں گے، اس سے ان طلبہ کو عام طلبہ کی طرح سرٹیفکیٹ جاری کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 35 ہزار سے زاید مدارس کام کر رہے ہیں، اس سے ان مدارس کے طلبہ کو قومی دھارے میں لانے میں مدد ملے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ معاشرے میں پائی جانے والی تعلیمی ناانصافی کو ختم کرنے کے لیے ہم آگے بڑھ رہے ہیں،اس میں وقت لگے گا لیکن ایک وقت ایسا آئے گاکہ ملک کے تمام طلبہ کو آگے بڑھنے کے یکساں موقع میسرآئیں گے۔ علاوہ ازیںجوائنٹ ایجوکیشن ایڈوائز ر رفیق طاہر نے اے پی پی کوبتایا ہے کہ وفاقی وزارت برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت اگلے ماہ سے ملک بھر میں 35 ہزار سے زاید دینی مدارس کی رجسٹریشن کا آغاز کرے گی، وزارت کے ساتھ رجسٹریشن کے بغیر کسی مدرسے کو کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی،تمام مدارس رجسٹریشن کے پابند ہیں ۔