پارلیمنٹ ہائوس پر معیشت بچائو مارچ تاجر تحریک کا سنگ میل ہوگا ، محمود حامد

94

کراچی(اسٹاف رپورٹر)آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریر کراچی کے صدر محمود حامدنے کہا ہے کہ کراچی سمیت ملک بھر کے تاجر 7اکتوبر کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہائوس پر معیشت بچائو مارچ میں بھر پور شر کت کریں گے ۔ عالمی سود خور ادارے آئی ایم ایف کی غلامی ہمیں ہر گز قبول نہیں ۔ شناختی کارڈ کی لازمی شرط کے نتیجے میں پورے ملک کی معیشت کا پہیہ جام ہو گیاہے ۔ صنعت و تجارت کی تباہی کی وجہ سے تاجر فاقہ کشی کا شکار ہو رہے ہیں اور ملک کے بڑے بڑے صنعتی ادارے بند ہو رہے ہیں ، جہاں سے ہزاروں لوگوں کو نکالا جا رہا ہے ۔ وہ بدھ کو معیشت بچائو مارچ کے سلسلے میں کراچی کی مختلف مارکیٹوں کے نمائندوں سے خطاب کررہے تھے ۔ تاجروں کے نمائندہ اجلاس سے سینئر نائب صدر سید لیاقت علی ، نازپلازہ الیکٹرونکس مارکیٹ کے رہنما نوید احمد ، پاکستان کنفکشنری ایسوسی ایشن کے صدرجاوید حاجی عبداللہ ، اسمال ٹریڈرز بولٹن مارکیٹ کے رہنما عثمان شریف ، اسپورٹس مارکیٹ کے صدر سلیم ملک اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ محمود حامد نے کہا کہ معیشت کی زبوں حالی خود اسٹیٹ بینک کی رپورٹوں سے واضح ہو رہی ہے ۔ ملک کے بینکوں سے 700ارب روپے سے زیادہ رقم نکلوالی گئی ہے ۔ تاجروں کا اعتماد موجودہ حکومت سے ختم ہو چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے تاجروں کے مطالبے پر فکسڈ اسکیم لانے کا وعدہ کیا مگر اس میں تاجروں کی تجاویز کی روشنی میں اصلاح کرنے پر تیار نہیں ۔شناختی کارڈ کی شرط سے صرف کرپشن میں اضافہ ہو گا ۔ ٹیکس نیٹ نہیں بڑھے گا ۔حکومت نے مطالبات منظور نہ کیے تو ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کرائیں گے ۔ 7اکتوبر کا مارچ تاجر تحریک کا اہم سنگ میل ثابت ہو گا ۔ سید لیاقت علی نے کہا کہ حکومت تاجروں کو سیلز ٹیکس اور ودہولڈنگ ٹیکس کا وصول کنندہ بنارہی ہے ،یہ ٹیکسز عوام پر لگائے جا رہے ہیں اور ہمیں اس کا وصول کنندہ بنایا جا رہا ہے جس کے لیے ہم تیار نہیں ۔ عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھانے کے خلاف ملک کی سیاسی جماعتوں کو تاجروں کا ساتھ دینا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ جارحانہ بھارتی رویے اور کشمیر کے حالات کے پیش ِنظر ملک کی معیشت کی بہتری کے لیے تاجر مطالبات فوری طور پر تسلیم کیے جائیں ۔