روپے کی قدر میں کمی کے باعث آئی ٹی صنعت شدید متاثر

112

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان میں جاری حالیہ معاشی اتار چڑھا ؤ کے پیشِ نظر انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صنعت کے اہم نمائندوں نے امریکی ڈالر میں قیمتیںمتعین کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ضمن میں انفارمیشن ٹیکنالوجی صنعت کے صفِ اوّل کے نمائندوں نے ایک خط پر دستخط کیے ہیںاوراپنے صارفین کو اس تبدیلی سے آگاہ کرنے کے لیے اطلاع بھی شائع کردی ہے۔مذکورہ اقدام حالیہ معاشی حالات کے پیشِ نظر اُٹھایا گیا ہے کیونکہ روپے کی قدر میں کمی کے باعث پوری صنعت شدید متاثر ہوئی ہے۔ انفراسٹرکچر صنعت کا درآمدات پر مبنی ہونے کے سبب زرِ مبادلہ کی شرحوں پر بھاری انحصار ہوتا ہے۔ صنعت کے تمام فریق مصنوعات اور خدمات امریکی ڈالر میںدرآمد کررہے ہیں جبکہ ان کو ادائیگی پاکستانی روپے میں کی جا رہی ہے۔ نتیجتًا ان کو خطیر خساروں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ شرحِ مبادلہ میں کمی بیشی کے باعث فرق وسیع تر ہوتا جا رہا ہے۔ چنانچہ منطقی سی بات ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی صنعت ڈالر میں قیمتوں کاتعین کرے گی۔تمام اسٹیک ہولڈرز کو براہِ راست خطوط کے ذریعے مطّلع کر دیا گیا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی ہارڈویئر اور سافٹ ویئر انفراسٹرکچر کی صنعت مصنوعات کی قیمتیں صرف ڈالر میں لگائے گی جن کی پاکستانی روپے میں ادائیگی کے لیے ادائیگی کے دن کی انٹر بینک شرحِ مبادلہ کا اطلاق ہوگا۔مذکورہ خط پر مُلک کی انفارمیشن ٹیکنالوجی صنعت کی تمام بڑی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز نے دستخط کیے ہیں۔ دستخط کرنے والے تمام نمائندوں نے اس بات کی توثیق کی ہے کہ روپے اور درآمدات کی قدر میں مد و جزر کے پیشِ نظر یہ ایک ضروری اقدام ہے۔ٹیکنالوجی پر مبنی پھلتی پھولتی معیشت کی ترقی اور اس ضمن میں کام کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کمپنیوں کا بھرپور انداز میں آگے بڑھنا بے حد ضروری ہے۔پاکستان ابھی تک ٹیکنالوجی کی پیش رفت میں دوسروں سے پیچھے ہے ، چنانچہ انفارمیشن ٹیکنالوجی صنعت کے لیے معاون کاروباری ماحول پیدا کرنا ناگزیر ہے۔ مسائل کو حل کرنے سے نہ صرف انفارمیشن ٹیکنالوجی انفراسٹرکچر کی صنعت کو مستحکم رہنے میں مدد ملے گی بلکہ کمپنیاں بھی صارفین کو بلا رکاوٹ خدمات کی فراہمی جاری رکھ سکیں گی