برطانیہ بہرصورت 31 اکتوبر کو الگ ہوجائے گا‘ وزیراعظم

144
لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن پارٹی اجلاس سے خطاب کررہے ہیں
لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن پارٹی اجلاس سے خطاب کررہے ہیں

لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اپنے موقف کا دو ٹوک اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بریگزٹ کا عمل 31 اکتوبر کو ہر صورت مکمل ہو جائے گا۔ مانچسٹر میں اپنی جماعت کے ایک اجلاس میں مجوزہ معاہدے کے خدوخال پیش کرتے ہوئے جانسن نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج سے متعلق معاہدے کے لیے تعمیری اور قابل قبول تجاویز تیار کی ہیں۔ انہوں نے یورپی رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے طے کرنے کے لیے طرفین کو لچک کا مظاہرہ کرنا پڑے گا۔ برطانوی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ان کی تجاویز کا متبادل صرف نو ڈیل بریگزٹ ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق بورس جانسن آج یورپی کمیشن کے سربراہ ژاں کلاڈینکر سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے انہیں اپنے منصوبے سے متعلق آگاہ کریں گے۔ عرب ٹی وی کے مطابق بورس جانسن نے ایک مرتبہ پھر یورپی یونین پر واضح کیا ہے کہ وہ بریگزٹ پر معاملہ فہمی سے کام لے، ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی نئی ڈیل طے نہیں پاتی تو برطانیہ کسی قسم کے نتائج کی پروا کیے بغیر 31 اکتوبر کو یورپی یونین کو خیرباد کہہ دے گا۔ انہوں نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ فریقین کے لیے ایک متبادل سمجھوتا یہ ہوسکتا ہے کہ شمالی آئرلینڈ کی سرحد پر یا اس کے نزدیک کوئی کسٹم چیک پوسٹ نہیں ہوگی اور برطانیہ اس صورت میں یورپی یونین سے کسی نئی ڈیل کے بغیر بھی اخراج کے لیے تیار ہے۔ واضح رہے کہ بورس جانسن اس سے قبل بھی یورپی یونین سے مطالبہ کرچکے ہیں کہ وہ آئرلینڈ کے ساتھ بارڈر کا مسئلہ حل کرے۔