ملیحہ لودھی نے پاکستان کولکھا گیااقوام متحدہ کاخط بھارتی لابی کو فراہم کیا

323

اسلام آباد(آن لائن)اقوام متحدہ میں پاکستان کی سابق مندوب ملیحہ لودھی کی رخصتی کی وجہ سامنے آگئی۔حکومت پاکستان کو اقوام متحدہ کی طرف سے حافظ سعید سے متعلق لکھا گیا خط بھارتی لابی کو لیک کیا گیا۔ خط لیک کرنے کا مقصد وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکا کا زور توڑنا اور اسے ناکام بنانا تھا ۔وزیر اعظم عمران خان نے دورہ امریکا کی زبردست کامیابی کے بعد وطن پہنچتے ہی اقوام متحدہ میں کام کرنے والی مندوب ملیحہ لودھی کو ہٹایا۔وزیر اعظم کے اس خوفناک رد عمل کے پیچھے ٹھوس وجہ تھی اور یہ وجہ اقوام متحدہ کی طرف سے حکومت پاکستان کی درخواست پر حافظ سعید ،حاجی محمد اشرف اور ظفر اقبال کو روز مرہ اخراجات کے لیے ان کے اکاؤنٹس سے کچھ فنڈز کی ریلیزبابت دیا گیا اجازت نامہ تھا۔ اقوام متحدہ نے یہ خط 15اگست 2019ء کوجاری کیا جسے ملیحہ لودھی اور ان کے سیکرٹری عثمان ٹیپو نے دانستہ دبا لیا اور انتظار کیاکہ جب وزیر اعظم جنرل اسمبلی سے خطاب کرنے نیویارک پہنچیں گے تو اس خط کو منظر عام پر لایا جائے ۔مذکورہ خط25ستمبر کو نیویارک میں صحافت سے وابستہ لوگوں کے واٹس ایپس پر نمودار ہونا شروع ہوا اور ایک موقع پر جب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی میڈیا سے گفتگو کررہے تھے تو عین اس وقت بھارت کے کچھ صحافیوں نے بار بار اس خط کا حوالہ دے کر سوال کیا کہ پاکستان کشمیر کا مقدمہ لڑنے کے بجائے پاکستان میں پابندی کا شکار لوگوں کے اکاؤنٹس بحالی کے لیے درخواستیں لے کر آیا ہے حالانکہ اس خط سے متعلق اقوام متحدہ بھی واضح کرچکی ہے کے ان مختصر فنڈز کی ریلیز قانون کے مطابق ہے لیکن ملیحہ لودھی اور بھارتی لابی کا یہ گٹھ جوڑ نیویارک میں مقیم پاکستانی صحافیوں نے بے نقاب کیا اور اصل صورتحال وزیر اعظم تک پہنچائی گئی۔ مزید برآں وزیر اعظم کو یہ بھی آگاہ کیا گیا کہ ملیحہ لودھی نے وزیر اعظم کی مشیر برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کو ایک خط لکھ کر زور دیا کہ اقوام متحدہ میں گزشتہ10ماہ سے پریس منسٹر کا عہدہ خالی پڑا ہوا ہے اس لیے اس عہدے پر سابق پریس منسٹر ریٹائرڈ سعید انور کی تعیناتی کی جائے۔ ملیحہ لودھی کی اس خواہش کے پیچھے کا کار فرما عوامل ڈھونڈے گئے تووہ بھی ناقابل بیان نکلے جس کے بعد موصوٖٖفہ کو رخصت کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔واضح رہے کہ ملیحہ لودھی کے بیٹے فیصل شہروانی کے بارے میں بھی سوشل میڈیا پر خبریں آئی تھیں کہ ان کی شادی ایک ایسی بھارتی خاتون سے ہوئی ہے جس کے خاندان کے بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی سے قریبی تعلقات ہیں۔ملیحہ لودھی یاان کے خاندان کی طرف سے اس کی کبھی بھی تردید سامنے نہیں آئی۔