صوبائی و شہری انتظامیہ کی نااہلی کے باعث گلستان جوہر بلاک 8 تباہ حالی کا شکار،

889

کراچی(اسٹا ف رپورٹر) صوبائی و شہری انتظامیہ کی نااہلی کے باعث گلستان جوہر بلاک 8 تباہ حالی کا شکارہے، علاقے کا بنیادی ڈھانچہ خراب ہوچکا ہے، سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار، گٹر اْبل رہے ہیں،سندھ حکومت اور شہری انتظامیہ گلستان جوہر میں صفائی ستھرائی کے موثر انتظامات کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے،

علاقہ مکین احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ اہل علاقہ سیوریج کے پانی اور کچرے کے ڈھیر کے باعث شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں، شہریوں کو پیدل آمد و رفت میں بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے،

گلستان جوہر بلاک 8 تباہ حالی کا شکارعلاقہ مکینوں نے ٹوٹی ہوئی سڑکوں، جگہ جگہ غلاظت، بارشوں کا پانی کھڑا ہونے اوربیماریاں پھیلنے کے خلاف گزشتہ روز شدید احتجاج کیا ہے،گلستان جوہرکے رہائشیوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سندھ حکومت اور شہری انتظامیہ کے کیخلاف شدید نعرے بازی کی ہے،احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر احتجاجی تحریریں درج تھیں کہ ٹوٹی سڑکیں ٹھیک کرو، وبائی امراض سے بچاؤ کیلئے کچرے کے ڈھیر اٹھائے جائیں اور وبائی امراض کے لئے ا سپرے کیا جائے،گلستان جوہر بلاک 8 کے شہریوں نے علاقے میں پیدا ہونے والی صورتحال کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے،

تفصیلات کے مطابق کراچی ضلع شرقی کا علاقہ گلستان جوہر بلاک 8 کی خستہ حال سڑکیں گزرنے والے شہریوں کے لئے امتحان بن گئیں ہیں، خاور چوک تا جی ٹین اسٹا پ جانے والی دونوں طرف کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جس سے ٹریفک کی آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے،

سڑک پر جگہ جگہ گہرے گڑھے پڑنے کی وجہ سے آئے روز ٹریفک حادثادت رونما ہوتے ہیں جگہ جگہ پڑنے والے گڑھے سے گزرنا شہری کے لئے امتحان بن گیا ہیں۔ ہچکولے کھاتی گاڑیوں کوگزارنا ڈرائیورز کیلئے ایک عذاب سے کم نہیں ہوتا ہے۔ سڑک کی مرمت کر نے کے بجائے سڑک کے درمیان میں ملبہ ڈال کر چھوڑدیا گیا ہے،جبکہ سڑک کے اطراف میں موجود سیوریج کا پانی تالاب کا منظر پیش کررہا ہے اور انتظامیہ کو منہ چڑھارہا ہے،

گلستان جوہر بلاک 8 تباہ حالی پر علاقے کے شہری اور اطراف کے دکاندار وں نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سڑک کی خستہ حالی کے باعث جہاں سفر کرنا مشکل ہے۔ وہیں گرد و غبار کی وجہ سے سانس کی بیماریاں پھیلارہی ہے۔ یو سی چئیرمین اور علاقائی کونسلر صرف اپنی جیبیں بھرنے اور جائیدادیں بنانے میں مصروف ہیں،

شہریوں کا کہنا ہے کہ علاقے کے گٹر اْبل رہے ہیں، گلیوں میں گندا پانی کھڑا ہے اور جا بجا کچرے کے ڈھیر ہیں، تاہم انتظامیہ نہ تو کسی کی سنتی ہے اور نہ ہی ان کرپٹ لوگوں کیخلاف کوئی ایکشن لیا جارہا ہے۔ علاقہ مکینوں کا مزید کہنا تھا کہ گلستان جوہر بلاک 8 میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر اور گلی کوچوں میں کھڑا سیوریج کا گندا بدبودار پانی شہریوں میں وبائی امراض کا باعث بن رہا ہے،

جب کہ سڑکیں بھی تباہ حالی کا شکار ہوچکی ہیں، بلدیاتی ادارے فنڈز کی کمی کے بہانے بناکر اپنی ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں۔ گلستان جوہر کے عوام سیوریج کے پانی اور کچرے کے ڈھیر کے باعث شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں، شہریوں کو پیدل آمد و رفت میں بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے، علاقہ مکینوں کا کہنا تھاکہ برسر اقتدار صوبائی اور شہری جماعتوں کے درمیان سیاسی رسہ کشی کے باعث گلستان جوہر کے لو گوں کے بنیا دی مسائل حل نہیں کیے جا رہے ہیں،

واضح رہے کہ حالیہ بارشوں کے بعد سے تاحال گلستان جوہر کی سڑکوں سے پانی کی نکاسی کاکوئی انتظام نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے غلاظت کے ڈھیر جگہ جگہ نظر آتے ہیں اور وبائی امراض پھیل رہی ہیں،

گلستان جوہر بلاک 8 کے عوام نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ، میئر کراچی وسیم اختراور کمشنر کراچی سے مطالبہ کیا ہے کہ گلستان جوہر بلاک 8 کے باسیوں کو ٹوٹی پھوٹی سڑکوں، سیوریج کے گندے پانی اور کچرے کے ڈھیر سے فوری طور پر نجات دلائی جائے۔