قال اللہ تعالی و قال رسول اللہ

219

انکار کرنے والے تو اس کی طرف سے شک ہی میں پڑے رہیں گے یہاں تک کہ یا تو اْن پر قیامت کی گھڑی اچانک آ جائے، یا ایک منحوس دن کا عذاب نازل ہو جائے۔ اْس روز بادشاہی اللہ کی ہو گی، اور وہ ان کے درمیان فیصلہ کر دے گا جو ایمان رکھنے والے اور عمل صالح کرنے والے ہوں گے وہ نعمت بھری جنتوں میں جائیں گے۔ اور جنہوں نے کفر کیا ہو گا اور ہماری آیات کو جھٹلایا ہوگا اْن کے لیے رسوا کن عذاب ہوگا۔ اور جن لوگوں نے اللہ کی راہ میں ہجرت کی، پھر قتل کر دیے گئے یا مر گئے، اللہ ان کو اچھّا رزق دے گا اور یقینا اللہ ہی بہترین رازق ہے۔ وہ انہیں ایسی جگہ پہنچائے گاجس سے وہ خوش ہو جائیں گے بے شک اللہ علیم اور حلیم ہے۔ (سورۃ الحج:55تا59)

حسن بن صباح، محمد بن سابق، مالک بن مغول، ولید بن عیزار ابوعمرو شیبانی عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ یا رسول اللہ کون سا عمل سب سے افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: اپنے وقت پر نماز پڑھنا۔ میں نے عرض کیا پھر کون سا؟ فرمایا: اپنے والدین کی خدمت کرنا۔ میں نے عرض کیا کہ پھر کون سا؟ فرمایا: اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔ اس کے بعد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نہیں پوچھا، اگر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ پوچھتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور زیادہ مجھے بتا دیتے۔ (بخاری)