پاکستانی خواتین وطالبات میں حجاب کے رجحان میں تیزی سے اضافہ

133

اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان میں شہری خواتین و طالبات میں حجاب تیزی سے مقبول ہونے لگا ۔حجاب کے رجحان میں دوگنے سے بھی زائد اضافہ ہوگیا معاشرے میں اسے زبردست پزیرائی مل رہی ہے صرف کاندھوں پر دوپٹے کے رجحان کمی کے ساتھ حجاب کوترجیح دی جانے لگی۔نوجوان طالبات میں مکمل چہرہ چھپانے اور نقاب کے رجحان میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔صرف مذہبی سبب نہیں مخصوص دیگر عوامل بھی ہیں نوجوان خواتین حجاب میں خود زیادہ محفوظ تصور کرتی ہیں سوشل میڈیا میں فخریہ اس کا اظہار بھی کیا جارہا ہے۔سروے 12 بڑے شہروں میں کیا گیا جن میں انٹر میڈیٹ ،گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ وغیرہ کی طالبات بھی شامل تھیں خیال رہے کی اس بار پاکستان میں عالمی یوم حجاب خواتین کی طرف سے وسیع پیمانے پر منایا گیا ریلیاں نکالی گئیں اور حجاب پر فخر کا اظہار کیا گیا۔پلس کنسلٹنٹ کی تحقیق میں کہاگیا ہے کہ گزشتہ دس سالوںمیں پاکستان کی شہری طالبات میں سرپر اسکارفاور حجاب لینے کارجحان بڑھ گیا سرپرسکارف نہ لینے والی نوجوان خواتین میں تیزی سے کمی آنے لگی ہے ، بڑی تعدادمیں سوشل میڈیا پر سروے رپورٹ شیئر ہونے لگی۔ پلس کنسلٹنٹ کی تحقیق کے مطابق 16 تا 18 سال کی 40 فیصد پاکستان کی شہری طالبات دوپٹہ اور چادر کو ترجیح دیتی ہیںجو برصغیر کی ثقافت اور روایت ہے ۔ حجاب کے رجحان میں دوگنے سے بھی زائد اضافہ ہوگیا جوکہ 2008 میں 9فیصد اور 2018ء می 25فیصد رہا۔ حجاب مقبول ہوگیا اور صرف کاندھوں پر دوپٹے کے رجحان میں تقریباً تین گنا کمی آئی ہے جو 2008 میں 34 فیصد اور 2018ء میں 8فیصد رہا۔نوجوان طالبات میں مکمل چہرہ چھپانے اور نقاب کے رجحان میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ وہ پاکستانی نوجوان خواتین شہری طالبات جو اپنا سر نہیںڈھانکتیں یا دوپٹہ نہیں لیتیں وہ معاشرے میں صرف 2 فیصد ہیں۔ پلس کنسلٹنٹ کا ماننا ہے کہ سر چھپانے کے رجحان میں اضافہ صرف مذہبی تحریک لیے ہوئے نہیں اس کے مخصوص دیگر عوامل بھی ہیںجیسے کو دوپٹہ اورچادر کے مقابلے میں اسکارف سنبھالنا آسان ہوتا ہے، احسا س تحفظ بڑھتا ہے سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جدید دور میں جدید نظر، یہ قدامت پسندی کبھی عکاسی نہیں کرتا ، یہ سورج کی شعاعوں ، دھول اورگرمی سے جلد کو محفوظ رکھتا ہے،عرب دنیا سے تحریک کے ساتھ ساتھ سیکورٹی کا احساس ہوتا ہے۔ کئی قومی و بین الاقوامی تحقیقی مطالعوں نے انکشاف کیا ہے کہ دیگر مسلمان ممالک سے قطع نظر پاکستانی شہری مذہب کے زیادہ قریب ہیں۔ ووٹ دینے کے برعکس جہاں پاکستانی عوام نے کبھی بھی مذہبی سیاسی جماعتوںکو ترجیح نہیں دی ، خواہ وہ مذہب پر عمل کرتے ہوں یا نہیں لیکن وہ مذہبی معاملات پر بہت حساس ہوتے ہیں ، مذہبی رہنمائوں سے محبت اور عقیدت کا اظہار کرتے یں اور اسلام کے بنیادی اصولوںپر فخراور احترام رکھتے ہیں۔ تحقیق کے حوالے سے پلس کنسلٹنٹ کاکہنا ہے کہ پاکستانی شہری طالبات کا مطالعہ پلس کنسلٹنٹ نے پاکستان کے 12 بڑے شہروں میں کیاجن میں انٹر میڈیٹ ،گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ وغیرہ شامل تھے۔