عمران خان کا جہاد سے روکنے کا بیان امریکا خوش

685

واشنگٹن(آن لائن+صباح نیوز)پاکستانیوں کو کشمیر جاکر بھارت کے خلاف جہاد کرنے سے روکنے کے بارے میں وزیراعظم عمران خان کے بیان پر امریکا کی جانب سے خوشی کا اظہار کیا گیا ہے۔امریکی معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا بیور ایلس ویلز نے کہا ہے کہ کشمیر جاکر نہ لڑنے سے متعلق پاکستانی وزیراعظم عمران خان کا حالیہ بیان اہم اور قابل تعریف ہے، خیرمقدم کرتے ہیں ۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا بیور ایلس ویلز نے وزیراعظم عمران خان کے بیان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا تمام دہشت گرد گروہوں سے نمٹنے کا عزم علاقائی استحکام کے لیے اہم ہے اور یہ خطے میں پائیدار امن کا ضامن بھی ہوگا۔ایس ویلز نے مزید کہا کہ کشمیر میں تشدد سے متعلق وزیراعظم عمران خان کا واضح اور اہم بیان قابل تعریف ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان سے عسکریت پسند کشمیر میں جاکر انتشار کا باعث بن سکتے ہیں جس کا سب سے زیادہ نقصان کشمیریوں کو ہوگا اور یہ شدت پسند کشمیریوں اور پاکستان دونوں کے دشمن ہیں۔دریں اثناء امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے ایران کے قومی بینک پر پابندیاں لگا دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کسی بھی ملک پر نافذ کی جانے والی سخت ترین پابندیاں ہیں۔ٹرمپ نے یہ اعلان اپنے اوول آفس میں آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکاٹ مورسن کے ساتھ ملاقات کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔2 روز قبل ٹرمپ نے سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر حملوں کے بعد کہا تھا کہ انہوں نے اپنی وزارت خزانہ کو ایران پر پابندیاں بڑھانے کی ہدایت کر دی ہے۔علاوہ ازیں امریکا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے ایرانی صدر حسن روحانی اور وزیر خارجہ جواد ظریف کو ویزے جاری کر دیے۔ایرانی مشن برائے اقوام متحدہ کے ترجمان کا کہناتھا کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف اور صدر حسن روحانی پیر کو نیویارک پہنچیں گے۔