گلالئی اسماعیل امریکہ پہنچ گئیں، نام ‘ہٹ لسٹ’ میں ہے،سماجی کارکن

598

واشنگٹن : سماجی کارکن گلالئی اسماعیل چار ماہ روپوش رہنے کے بعد امریکہ پہنچ گئیں، اُنھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کا نام ‘ہٹ لسٹ’ میں ہے اس لیے انھوں نے پاکستان چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ گلالئی اسماعیل رواں سال 23 مئی سے روپوش تھیں اور وہ حال ہی میں امریکہ پہنچی ہیں۔

ایک امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کہا “میں نے سکیورٹی ایجنسیوں سے بچنے لیے پاکستان کے پانچ مختلف شہروں میں قیام کیا اور اپنی پناہ خفیہ رکھنےکیلئےفون اور انٹرنیٹ کا استعمال بھی بند کردیا تھا”۔

سماجی کارکن کا مزید کہنا تھا کہ “والدین سے رابطہ کرنا بھی خطرے سے خالی نہیں تھا،مگر میں نے لڑنا نہیں چھوڑا،میری آواز وقتی طور پر تو بند ہوئی۔ لیکن وہ ہمیشہ کیلئےمیری آواز بند نہ کر سکے”۔

Image result for gulalai ismail

گلالئی اسماعیل نے انکشاف کیا کہ میرے دوستوں کے ذریعے مجھ تک پیغام پہنچایا گیا کہ مجھے قتل کیا جائے گا،ان کے ساتھ یہ سلوک پشتون تحفظ تحریک کی حمایت کی وجہ سے کیا گیا ۔

یاد رہے کہ پاکستان میں اس وقت گلالئی اسماعیل پر بغاوت، فوج اور ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پھیلانے اور بیرونی فنڈنگ حاصل کرنے کے الزامات میں چھ مقدمات درج ہیں۔جس میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل  ہیں۔

دوسری جانب بریگیڈیئر (ر) آصف ہارون راجہ نے گلالئی اسماعیل کے گھر پر مارے گئے چھاپوں میں مبینہ طور پر پاکستانی خفیہ ادارے کے ملوث ہونے کے الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کیا ہے۔