مجرموں کو پھانسی دے کر ہی جرائم کا خاتمہ ہوسکتا ہے،سراج الحق

452
چونیاں: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق زیادتی کے قتل ہونیوالے بچے کے والد کے ساتھ میڈیا نمائندوںسے گفتگو کررہے ہیں
چونیاں: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق زیادتی کے قتل ہونیوالے بچے کے والد کے ساتھ میڈیا نمائندوںسے گفتگو کررہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر چند مجرموں کوپھانسی کے پھندے پر لٹکا کر نشان عبرت بنادیا جاتا تو ملک سے جرائم کا خاتمہ ہوسکتا تھا ، جب سے یہ حکومت آئی ہے نظام لاوارث ہوگیاہے ،ملک میں جرائم کی روک تھام کے لیے قوانین پر عملدرآمد نہیں ہورہاہے، بدعنوانیوں میں اضافہ ہواہے ۔سینیٹر سراج الحق نے چونیاں میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والے بچوں کے خاندانوں سے ملاقات اوراظہار افسو س کرتے ہوئے حکمرانوں کو 48گھنٹوں میں بچوں کے قاتلوں کو گرفتار کرکے کٹہرے میں لانے کا الٹی میٹم دیا ہے ۔انہوں نے پانچوں بچوں کے والدین کو جماعت اسلامی کی طرف سے ہر قسم کے قانونی اور اخلاقی تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے ۔امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب جاوید قصوری کی نگرانی میں ایکشن کمیٹی اور بیرسٹر علی ڈوگر ایڈووکیٹ کی سربراہی میں قانونی ایڈ کمیٹی قائم کی ہے جو مقتول بچوں کے خاندانوں کو مکمل سپورٹ دے گی۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب جاوید قصوری بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے مقتول بچوں کے والدین کے ساتھ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے نہایت غم و غصے کا اظہار کیااور کہا کہ جب تک قاتل گرفتار نہ ہوں مقتولین کا خون حکمرانوں کی گردن پر ہے ۔درندے دندناتے پھرتے ہیں اور حکمران تقریریں کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ قصور لاہور کی بغل میں ہے اور گزشتہ2سال میں سیکڑوں معصوم بچوں کو اغوا اور زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور درجنوں بچوں کو قتل کیا گیا مگر حکمران مجرموں کا قلع قمع کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اغوا اور زیادتی کے کیسزمیں 32 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ عوام ایسے درندوں کو پھانسی کے پھند ے پر دیکھنا چاہتے ہیں جو معصوم بچوں کو درندگی کا نشانہ بنا کر قتل کر رہے ہیں ۔ حکومت اور ادارے عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ معاشرے میں انسانوں کی شکل میں بھیڑیے موجود ہیں۔ انہوںنے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ بچوں کے تحفظ کے لیے فوری ایکشن لیں ۔ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ایسے قبیح فعل کرنے والے افراد کو نشان عبرت بنائیں۔ انہوںنے کہاکہ اسکول اور کالج جانے والے بچے بچیوں میں شدید خوف و ہراس اور عدم تحفظ کا احساس پایا جاتاہے ۔ پولیس عوامی خدمت کے بجائے وی آئی پیز ڈیوٹی پر لگی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے ہاں انسانی جان کی کوئی قیمت نہیں ۔ چونیاں کا واقعہ پنجاب حکومت پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے بچوں کے والدین کو یقین دلایا کہ اگر 48گھنٹوں میں قاتل گرفتار نہ ہوئے تو جماعت اسلامی آئندہ کا لائحہ عمل دے گی۔