پہلی قومی پارلیمنٹرینز کشمیر کانفرنس آزادی کا روڈ میپ وضع کرنے کا مطالبہ ،پیپلزپارٹی اور ن لیگ کا بائیکاٹ

159
اسلام آباد: قومی پارلیمنٹرینز کشمیر کانفرنس سے صدر مملکت عارف علوی، وزیراعظم آزاد کشمیرراجا فاروق حیدر، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، وزیر خارجہ شاہ محمود خطاب کررہے ہیں
اسلام آباد: قومی پارلیمنٹرینز کشمیر کانفرنس سے صدر مملکت عارف علوی، وزیراعظم آزاد کشمیرراجا فاروق حیدر، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، وزیر خارجہ شاہ محمود خطاب کررہے ہیں

اسلام آباد (صباح نیوز)وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پہلی قومی پارلیمینٹرینزکشمیر کانفرنس میں کشمیر کی آزادی کا روڈ میپ وضع کرنے کا مطالبہ کردیا گیا، بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلہ کا غلط خیرمقدم کیا گیا ہے۔ مقرین نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت اگلے مرحلے میں پاکستان کے پانیوں پر قبضہ کرنا چاہتا ہے بھارت کیا پاگل ہوگیا ہے کہ آزادکشمیرپر حملہ کرے گا اور ہم کیا مقبوضہ کشمیر میں آخری کشمیری کے قتل کا انتظارکررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عملی طور پر مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقدام اٹھانے ہوںگے ہم کشمیر کے مسئلے پر حکومت کے ساتھ ہیں۔صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسئلہ کشمیر چند برس کا معاملہ ہے، پورے کشمیر کو آزاد کرکے دکھائیں گے۔مودی حکومت اپنے ملک میں مذہبی اور لسانی کشیدگی کی آگ بھڑکا چکی ہے اور اپنے لوگوں کو اس میں جلا رہی ہے۔وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدرنے کہا ہے کہہمیں آپ کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی مدد نہیں چاہیے، یہ وقت چلا گیا ہے، یہ کہنے کی باتیں ہیں حد ہو گئی ہے ، عملی اقدامات کریں، ہم اپنا نام میر صادق اور میر جعفر کے ساتھ نہیں حیدر علی کے ساتھ لکھواتے ہوئے امر ہو جائیں گے۔ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم بیان کرتے ہوئے راجا فاروق حیدر اشک بار ہوگئے۔ وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے مولانا فضل الرحمن سے کہا ہے کہ وہ آزادی مارچ کے ساتھ کشمیر بھی لکھ دیں احتجا ج ان کا جمہوری حق ہے ہم نے بھی یہ حق استعمال کیاہے مگر جمعیت علماء ہند توکشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ قرار دے رہی ہے۔ وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ بھارت نے جنگ شروع کی ہے اب ہمیں جواب دینا ہو گا۔کانفرنس کے شرکا کو مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت ، ظلم و بربریت پر مبنی دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔بعد ازاں سینیٹ کے زیر اہتمام کشمیر سے متعلق قومی پارلیمنٹرین کانفرنس نے اسلام آباد اعلامیہ متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ اس علامیے میں مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، کشمیری عوام پر غصبانہ تسلط اور مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمگیر معاہدے پر عملدرآمد کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا جس میں امن ، انصاف اور آزادی کو بنیادی حقوق اور احترام کی بنیاد قرار دیا گیا ہے۔ کانفرنس کا اعلامیہ چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے پڑھ کر سنایا۔جمعیت علماء اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ن لیگ کے صدر اورقومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف،پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری دعوت کے باوجود کانفرنس میں شریک نہیں ہوئے۔خورشید شاہ کی گرفتاری پر اپوزیشن نے اسلام آباد میں جاری پارلیمانی کانفرنس کا بائیکاٹ کردیا۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ، شیری رحمان اور احسن اقبال صدر کا خطاب سنے بغیر ہی اٹھ کرچلے گئے۔