عمران فاروق قتل: سزائے موت نہ دینے کی یقین دہانی پر بر طانیہ شواہد پاکستان کو دینے پر تیار

127

 

اسلام آباد (اے پی پی) عمران فاروق قتل کیس میں اسکاٹ لینڈ یارڈ سزائے موت نہ دینے کی یقین دہانی پر پاکستان کو شواہد دینے کے لیے تیار ہو گیا ہے، پاکستان اور برطانیہ کے درمیان باہمی قانونی معاملات طے ہونے کے بعد کیس کے شواہد پاکستان کے حوالے کیے جائیں گے ۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی نے برطانوی سینٹرل اتھارٹی کا خط اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ برطانیہ نے عمران فاروق قتل کیس سے متعلق شواہد فراہم کرنے کی درخواست منظور کر لی ہے۔ خط کے مطابق برطانوی شواہد ملزمان کو سزائے موت نہ سنانے کی یقین دہانی پر فراہم کیے گئے جو عدالت میں ملزمان کے خلاف پراسیکیوشن کے لیے استعمال ہوں گے اور پیشگی اجازت کے بغیر کسی اور مقصد کے لیے استعمال نہیں کیے جا سکیں گے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا جس میں ایف آئی اے کو ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس
میں مزید شواہد پیش کرنے کی مہلت دینے سے انکار کیا گیا تھا۔ عدالت نے ٹرائل کورٹ کو نئے شواہد پیش کیے جانے کے بعد 2 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010ء کو لندن کے علاقے ایج ویئر کی گرین لین میں ان کے گھر کے باہر چاقوں اور اینٹوں سے حملہ کر کے قتل کیا گیا تھا۔ ایف آئی اے نے 2015ء میں عمران فاروق کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے شبہ میں بانی متحدہ اور ایم کیو ایم کے دیگر سینئر رہنمائوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ اسی سال محسن علی سید، معظم خان اور خالد شمیم کو بھی قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔
عمران فاروق قتل کیس