بھارت میں اردوکوہندی کاسر ٹیفکیٹ دے دیا گیاہے‘ بھارتی شاعر

848

وینکوور (رپورٹ : فخر احمد ) ممتاز بھارتی شاعر گلزار نے کہا ہے کہ بھارت میں اردو مر نہیں رہی بلکہ مزید ترقی کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں آج بھی اردو روز مرہ کی زبان ہے ، بس اتنا ہوا ہے کہ اسے ہندی سرٹیفکیٹ دے دیا گیا ہے ۔ وہ کینیڈا کے شہر وینکوور میں گلزار کے ساتھ ایک شام سے خطاب کر رہے تھے جس میں بڑی تعداد میں جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن نے شرکت کی ۔ انہوں نے کہا کہ اردو کو پاکستان کی صورت میں باقاعدہ ایک وطن مل گیا جبکہ بھارت میں بھی کشمیر کی سرکاری زبان اردو ہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ممتاز مصنفہ رخشندہ جلیل کے ان خیالات کے اظہار کے جواب میں کیا کہ بھارت میں اردو زبان مررہی ہے خاص طور سے غالب کے دور کی دہلی کی اردو۔ گلزار نے کہا کہ یہ درست ہے کہ پرانے دور کی اردو اور آج کی اردو میں بہت فرق ہے مگر اس کا مطلب قطعی یہ نہیں ہے کہ اردو ختم ہورہی ہے ۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہ آج کے دور میں کوئی شیکسپیئر کے دور کی انگریزی زبان نہیں بولتا مگر اس کا مطلب قطعی یہ نہیں ہے کہ انگریزی زبان ختم ہو رہی ہے ۔ تقریب سے خطاب کے دوران گلزار نے پاکستان میں اپنے آبائی شہر جہلم کے علاقے دینہ کا ذکر انتہائی ذوق و شوق سے کیا ۔ گلزار نے کہا کہ انہوں نے جہلم میں ایک مولوی صاحب سے اردو پڑھی اور وہیں پر انہیں غالب کی تحریروں سے عشق ہوا۔