افغان صدر حملے میں بچ نکلے 48 افراد ہلاک

419
کابل: صدر اشرف غنی کی ریلی میں دھماکے کے بعد سیکورٹی اہلکاروں نے جائے وقوع کو گھیرے میں لیا ہوا ہے
کابل: صدر اشرف غنی کی ریلی میں دھماکے کے بعد سیکورٹی اہلکاروں نے جائے وقوع کو گھیرے میں لیا ہوا ہے

کابل/برسلز/اسلام آباد( خبر ایجنسیاں ) امریکی سفارتخانے کے قریب اور صوبہ پروان میں ہونے والے طالبان کے 2 حملوں میں 48 افراد ہلاک اور 80 زخمی ہوگئے جبکہ افغان صدر اشرف غنی بھی بال بال بچ گئے۔رپورٹس کے مطابق دونوں حملوں کی ذمے داری طالبان کی جانب سے قبول کرلی گئی ہے۔ پہلا دھماکا افغانستان کے صوبے پروان میں افغان صدر اشرف غنی کی انتخابی ریلی کے قریب کیا گیا۔افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار حملہ آورنے ریلی کے قریب چیک پوسٹ پر خود کو دھماکے سے اڑایا جس میں 26 افراد ہلاک اور 42 زخمی ہوگئے۔ دھماکے میں افغان صدر محفوظ رہے۔اطلاعات کے مطابق دھماکا اس وقت کیا گیا جب اشرف غنی اپنے کارکنوں سے خطاب شروع کرچکے تھے۔ دھماکے کے بعد بھی اشرف غنی نے اپنا خطاب جاری رکھا۔طالبان کا کہنا ہے کہ ان کا ہدف اشرف غنی نہیں بلکہ ریلی کی سیکورٹی پر مامور اہلکار تھے۔طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہناہے کہ ریلی پر حملہ 28 ستمبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب کو سبوتاژ کرنے کے لیے کیا گیا، ہم نے پہلے ہی لوگوں کو خبردار کردیا تھا کہ وہ انتخابی ریلیوں میں نہ جائیں۔ دوسرا دھماکا افغان دارالحکومت کابل میں امریکی سفارت خانے کے قریب کیا گیا جس میں22 افراد ہلاک اور 38 زخمی ہوگئے۔ طالبان نے دونوں دھماکوں کی ذمے داری قبول کی ہے۔خیال رہے کہ طالبان نے حالیہ دنوں میں حکومت اور غیر ملکی افواج پر حملوں میں اضافہ کردیا ہے اور گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان حملوں کو جواز بناتے ہوئے طالبان اور امریکا کے درمیان دوحا میں جاری امن مذاکرات کو منسوخ کردیا تھا۔افغانستان میں ناٹوکے مشن نے صوبہ وردک میں امریکی اسپیشل فورسز کے اہلکار کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ناٹوکی پریس ریلیز میں امریکی اسپیشل فورسز کا اہلکار وردک میں افغان کمانڈو فورسز کے ساتھ کام کر رہا تھا۔مذکورہ فوجی کی شناخت اور یونٹ ظاہر نہیں کی گئی۔ادھرپاکستان نے افغانستان کے صوبہ پروان میں افغان صدر اشرف غنی کی انتخابی ریلی پر ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت اور جمہوری عمل کے استحکام کے ذریعے ملک میں مکمل امن و استحکام کی بحالی کے لیے افغان کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ دریں اثنا وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بھی افغانستان کے صوبہ پروان میں افغان صدر اشرف غنی کی انتخابی ریلی پر ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے ۔