ملک بڑھتا ہوا معاشی بحران قابل تشویش ہے، محمد فاروق شیخانی

464

جس سے نکلنے کے لیے گھریلو اور چھوٹی صنعتوں کو فروغ کی سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے

شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم معاشی منصوبہ بندی کر کے اِس معاشی بحران سے ملک کو نکالا جائے

حیدرآباد: حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد فاروق شیخانی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف، ایشین ڈویلپمنٹ بینک، ورلڈ بینک اور دوست ممالک سے بہت بڑی تعداد میں قرضے حاصل کرنے کے باوجود معاشی بحران کم ہونے کے بجائے دِن بدن بڑھنا ملک و ملت کے لیے کوئی اچھا شگون نہیں ہے اور ملکی معیشت کو تباہ و برباد کردے گا۔ اُنہوں نے کہا حکومت کو چاہیئے کہ وہ ایسی معاشی پالیسیاں ترتیب دے جس سے غیر ممالک پر اَنحصار کم ہو اور ملکی خام مال جو بضضل اللہ کافی مقدار میں دستیاب ہے کی برآمدت پر فوری پابندی لگادی جائے اور یہ خام مال ملک میں گھریلو اور چھوٹی صنعتوں کے ذریعے اشیاءتیار کرنے کے کام میں لایا جائے جس کے لیے ملک میں نوجوان مردوں اور عورتوں کا بھرپور پوٹینشل موجود ہے صرف حکومت کو اُن کی پُشت پناہی اور بغیر سود قرضہ جات دینے کی ضرورت ہے۔ اِس طرح جو مصنوعات تیار ہوں گی وہ ملکی ضرورت کو بھی پورا کریں گی اور برآمدات کے ذریعے کثیر زرمبادلہ کمانے کا ذریعہ ہوسکے گا اور ملک آہستہ آہستہ اپنے پاﺅں پر کھڑا ہونے کے قابل ہوجائے گا قرضہ جات کی غلامی سے بھی چھٹکارا کا باعث بن سکے گا۔ اُنہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، مشیر صنعت و تجارت عبدالرزاق داﺅد سے مطالبہ کیا کہ وہ معاشی ماہرین پر مشتمل تھنک ٹینک تشکیل دیں اور شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم معاشی منصوبہ بندی کر کے اِس معاشی بحران سے ملک کو نکالا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ اِس وقت پاکستانی کرنسی کی قیمت برصغیر کے تمام ممالک سے کم ہے جو ایک افسوس ناک مقام ہے اور اگر اِس پر توجہ نہ دی گئی اور غیر ملکی سرمایہ کاری پر بھروسہ کیا گیا تو اِس سے بھی زیادہ صورتحال خراب ہونے کا اندیشہ سروں پر منڈلا رہا ہے جس کو دور کرنے کے لیے فوری مثبت پالیسیاں اپنانے کی ضرورت ہے۔