عدالت عظمیٰ ،معزول جسٹس شوکت صدیقی کی اپیل کھلی عدالت میں سماعت کرنیکا حکم

114

اسلام آباد(صباح نیوز+آ ن لائن)عدالت عظمیٰ نے حساس ادارے کے خلاف بیان دینے پر برطرف کیے گئے اسلام آبادہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس شوکت عزیزصدیقی کی اپیل کھلی عدالت میں سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا ہے۔عدالت عظمیٰ کے جسٹس عمر عطا بندیال نے اپنے چیمبرمیں شوکت عزیز صدیقی کو ہٹانے کے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے کے خلاف دائر درخواستوں پر اعتراضات کے خلاف اپیلوں کی سماعت کی۔فاضل جج جسٹس عمر عطا بندیال نے کراچی بار،اسلام آباد ہائی کورٹ بار، لاہو ہائی کورٹ باراورراولپنڈی بینچ کی درخواستوں کی سماعت بھی کی۔ درخواست گزاروں کی جانب سے سینئر وکیل رشید اے رضوی اور محمد قاسم میر جت پیش ہوئے۔ عدالت عظمیٰ نے3 درخواستوں پر رجسٹرار کے اعتراضات ختم کر دیے ۔عدالت نے رجسٹرار آفس کو
حکم دیا کہ درخواستیں کھلی عدالت میں سماعت کے لیے مقرر کی جائیں۔علاوہ ازیںعدالت عظمیٰ نے رہنما پیپلزپارٹی ڈاکٹرعاصم حسین کی طرف سے مسابقتی کمیشن کی رپورٹ فراہم کرنے کا حکم جاری کرنے کے لیے دائرکی گئی درخواست خارج کردی۔پیر کو عدالت عظمیٰ میں جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔ دوران سماعت ڈاکٹر عاصم کے وکیل لطیف کھوسہ نے مسابقتی کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ فراہم کرنے کی استدعا کی۔جس پر جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ایسی رپورٹ کیوں لینا چاہتے ہیں جو آپ کے خلاف جائے گی، ڈاکٹر عاصم آ بیل مجھے مار والا کام کیوں کرنا چاہتے ہیں؟ جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ اپنے موقف میں نیب کہتی ہے کہ مسابقتی کمیشن رپورٹ پر انحصار نہیں کر رہی ،نیب کو زبردستی رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا کیسے کہہ دیں۔ڈاکٹر عاصم کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ نیب اور ڈاکٹر عاصم کے لیے الگ قانون کیوں ہے ۔جس پر جسٹس گلزار احمد بولے ہمارے لیے کسی نام کی کوئی اہمیت نہیں۔ عدالت نے مسابقتی کمیشن رپورٹ فراہم کرنے کی درخواست خارج کرتے ہوئے قرار دیا کہ نیب ٹرائل کورٹ میں رپورٹ پیش کرے تو ڈاکٹر عاصم نقل کے حصول کے حقدار ہوںگے۔دوسری جانب سابق وفاقی وزیر خزانہ،(ن)لیگی رہنما اسحاق ڈار نے ایم ڈی پی ٹی وی تعیناتی کیس میں فریق بننے کی استدعا کر دی۔جس پرعدالت عظمیٰ نے درخواست پر اسحاق ڈار سے جواب طلب کر لیا جب کہ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ درخواست کی حتمی منظوری کے لیے بتانا پڑے گا اسحاق ڈار عدالتوں سے غیر حاضر کیوں رہے۔پیر کو جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے سابق ایم ڈی پی ٹی وی عطا الحق قاسمی کا غیر قانونی تقرر سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت عطا الحق قاسمی نے وکیل تبدیل کرنے کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔اسحاق ڈار کے وکیل نے کیس میں فریق بننے کی استدعا کی۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ پہلے اسحاق ڈار کی جانب سے مقدمے میں کوئی پیش نہیں ہوا اور اب ای میل کردی گئی یہ عدالت کی تضحیک کے برابر ہے،اس درخواست سے تاثر ملتا ہے کہ کوئی شخص اپنی مرضی سے عدالتی کارروائی کا حصہ بن جائے گا ،اسحاق ڈار کو برطانیہ میں کیسے نوٹس ہوسکتا ہے وہ وہاں عارضی رہائشی ہیں۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ اسحاق ڈار کو اپنی درخواست کی حتمی منظوری کے لیے عدالت کو مطمئن کرنا ہوگا،بتانا ہوگا کہ عدالتوں سے غیر حاضر کیوں ہیں ،صرف اس مقدمے میں ہی نہیں باقی مقدمات کی غیر حاضری سے متعلق آگاہ کرنا ہوگا، پھر تعین کریں گے کے کیا وہ جان بوجھ کر کارروائی سے غیر حاضر تو نہیں رہے۔عدالت نے اسحاق ڈار سے درخواست پر جواب طلب کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔
عدالت عظمیٰ