سکھر:عوام سے ووٹ لینے والے غائب شہر گندگی کے ڈھیر میں تبدیل

169

سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر شہر کے تجارتی و رہائشی علاقوں میں صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال اور نکاسی آب کے نظام کی مسلسل خرابی کیخلاف آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز نے بلدیہ اعلیٰ سکھر کی انتظامیہ کو ایک ہفتے کا الٹی میٹم دیکر شٹر ڈائون ہڑتال کا انتباہ دے دیا۔ اس سلسلے میں آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے بانی و قائد حاجی محمد ہارون میمن نے تاجر سیکریٹریٹ شاہی بازار میں مختلف تاجر تنظیموں کے عہدیداروں اراکین اور شہریوں کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بارہا میئر سکھر، ڈپٹی میئر، یونین کمیٹیوں کے چیئرمین کو یاد دہانیاں کرائیں، شکایات کیں مگر شہر کی حالت ہر آنے والے دن کے ساتھ بدتر ہوتی جارہی ہے۔ اس موقع پر خواجہ جلیل احمد، بدر رفیق قریشی، فیاض خان، برکت سولنگی، سید محمود علی، حاجی محمد طاہر شیخ، حاجی انور وارثی، مولانا عثمان فیضی، لالا عابد کھوکھر، محمد شاہد، نفیس احمد انصاری، صابر کپتان اور دیگر بھی موجود تھے۔ حاجی محمد ہارون میمن کا کہنا تھا کہ سکھر شہر کے کاروباری مراکز گھنٹہ گھر، غریب آباد، ڈھک روڈ، میانی روڈ، شاہی بازار، نشتر روڈ، لیاقت چوک، اناج بازار، شہید گنج، سمیت تمام تجارتی علاقوں میں کچرے کے ڈھیر لگے ہیں، نکاسی آب کا گندا پانی گٹر اور نالیاں بند ہونے کی وجہ سے سڑکوں اور گلی محلوں میں کھڑا رہنا معمول بن چکا ہے، حد تو یہ ہے کہ اسکول و کالجز اور مساجد و مدارس کے باہر بھی کچرے کے ڈھیر لگے ہیں اور گندا پانی جوہڑوں میں تبدیل ہوچکا ہے۔ اس کے باوجود بلدیہ اعلیٰ سکھر کی انتظامیہ ٹس سے مس ہونے کو تیار نہیں ہے، حد تو یہ ہے کہ عوام کے ووٹ لے کر پارلیمنٹ تک پہنچنے والے ہمارے شہر کے منتخب نمائندے بھی آنکھیں اور کان بند کرکے شہر سے غائب ہیں اور شہر کچرے کا ڈھیر بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت صبر کرلیا شہریوں، تاجروں اور سول سوسائٹی کی شکایات اتنی بڑھ چکی ہیں کہ اب ہم مجبور ہوکر یہ اعلان کررہے ہیں کہ اگر 8 دن کے اندر اندر شہر کی ابتر حالت درست نہ کی گئی، کچرے کے ڈھیر صاف نہ کیے گئے، نکاسی آب کا ناکارہ اور فرسودہ نظام بہتر نہ بنایا گیا تو بھرپور احتجاج اور شٹر ڈائون ہڑتال کریں گے۔