کشمیر کی آزادی کیلیے امریکی ڈکٹیشن قبول نہیں،اسلامی جمعیت طلبہ

167

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر )اسلامی جمعیت طلبہ سندھ کے ناظم اسد علی قریشی نے کہا ہے کہ باب الاسلام سندھ کے طلبہ کشمیریوں کی آزادی کے لیے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ملک بھر میں کشمیر پر سودے بازی کی چہ مہ گوئیاں کی جارہی ہیں، کشمیر تکمیل پاکستان کی ضمانت ہے، اس پر کسی بھی قسم کی سودے بازی یا امریکی ڈکٹیشن قبول نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب حیدر آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری جمعیت سندھ عمیر شمس، ناظم اسلامی جمعیت طلبہ حیدر آباد سعد احسن قاضی، ناظم جمعیت حیدرآباد ڈویژن فیضان بھٹی، صدر بزم ساتھی سندھ مرزا نعمان بیگ اور سیکرٹری اطلاعات ایاز علی عمرانی بھی موجود تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ سندھ صوبے بھر میں خصوصی طور پر ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ کے عنوان سے عشرہ آزادی کشمیر منائے گی۔ جس کے دوران باب الاسلام سندھ کے تمام بڑے شہروں میں کشمیر مارچ، تعلیمی اداروں میں ہاتھوں کی زنجیر، عوامی مقامات پر تصویری نمائش سمیت دیگر سرگرمیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ اسد علی قریشی نے صوبے میں تعلیم کی ابتر صورت حال پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبے میں تعلیمی نظام تباہی کا شکار ہے۔ سندھ میں تعلیمی مسائل جوں کے توں موجود ہیں۔ جامعات وکالجز میں فیسوں کے اضافے نے غریب طلبہ کو مشکلات سے دوچار کردیا ہے۔ صوبے بھر کی جامعات میں سہولتوں کا فقدان ہے، گھوسٹ تعلیمی ادارے اور کالجز میں اسٹاف اور سہولتوں کی کمی سے طلبہ وطالبات متاثر ہورہے ہیں۔ HEC کی جانب سے تعلیمی اداروں کے فنڈ میں بھی کٹوتی کی گئی ہے جس کا براہ راست اثر متوسط طبقے کے طلبہ پر پڑا ہے۔ ناظم اسلامی جمعیت طلبہ سندھ نے سندھ بھر میں ’’پہچان پاکستان‘‘ مہم کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت نے اپنی کامیاب مہمات کے ذریعے بڑی تعداد میں نئے طلبہ کو اپنے قافلے میں شامل کیا۔ رواں سال بھی پہچان پاکستان مہم کے ذریعے 25 لاکھ طلبہ تک رسائی حاصل کی جائے گی۔ ان طلبہ کو جمعیت کا حصہ بنایا جائے گا اور ان کو پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے ا پنا کردار ادا کرنے کے لیے آمادہ کیا جائے گا۔ اسد علی قریشی نے مہم کی دیگر تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مہم کا دورانیہ 16 ستمبر تا 30 دسمبر تک ہوگا۔ مہم کا بنیادی مقصد طلبہ کو قیام پاکستان کے بنیادی مقصد سے آگاہ کرنا اور اس کی اصل اساس سے جوڑنا، تعمیر بذریعہ تعلیم کا تصور دیتے ہوئے تعلیمی مسائل کو اجاگر کرنا، طلبہ کو معاشرے کی فلاح کے لیے عملی اقدامات پر آمادہ کرنا ہے۔ اسد علی قریشی نے مزید کہا کہ مکمل مہم دس عشروں پر مشتمل ہوگی۔ جس میں پہلا عشرہ یکجہتی کشمیر کے بعد دوسرا عشرہ ’’فکرِ مودودی‘‘ کے سلوگن کے ساتھ منایا جائے گا۔ مہم کا تیسرا عشرہ والدین اور اساتذہ سے منسوب کیا گیا ہے۔ چوتھا عشرہ ریڈر آن لیڈرز کے عنوان کے ساتھ منایا جائے گا۔ پانچواں عشرہ شجرکاری، چھٹا عشرہ پیغام اقبال کے سلوگن کے ساتھ منایا جائے گا۔ اسی طرح مہم کے ساتویں عشرے میں اسٹوڈنٹ کنونشن، میگا ایجوکیشنل ایکسپوز، کتب میلہ، تعلیمی سیمینارز منعقد کیے جائیں گے۔ مہم کا آٹھواں عشرہ نظریہ پاکستان کو اجاگر کرنے کے لیے منایا جائے گا۔ جبکہ نواں عشرہ ہفتہ شاہ لطیف اور ہفتہ کھیل کے طور پر منایا جائے گا۔ جبکہ مہم کا دسواں اور آخری ہفتہ اسلامی جمعیت طلبہ کے تاسیس کے حوالے سے منایا جائے گا۔ اسلامی جمعیت طلبہ نے اپنی گزشتہ مہمامات میں طلبہ مسائل کے حوالے سے بھرپور آواز بلندکی جبکہ اس سال بھی پہچان پاکستان مہم کے دوران مزید موثر انداز میں طلبہ کے مسائل کو اجاگر کرے گی۔