توہین مذہب کے ملزمان کو گرفتار کیا جائے،صاحبزادہ ابو الخیر

205

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر نے گھوٹکی میں توہین رسالت واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعہ میںملوث افراد کو فوری طور پرگرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے تاکہ آئندہ اس قسم کے واقعات رونما نہ ہوں جس سے ملک میں انتشار جنم لے اور عوامی ردعمل کاسامنا کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مسلمان آقا دوجہاں حضور ﷺ کی شان اقدس میں ادنیٰ سی گستاخی بھی برداشت نہیں کرسکتا۔ عظمت مصطفیٰ ﷺ کے تحفظ کیلیے ہر مسلمان جان ہتھیلی پر رکھ کر میدان عمل میںنکلنے کو تیار ہے یہی وجہ ہے کہ آج گھوٹکی کی عوام نے اپنے ایمانی جذبہ کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے گستاخ رسول کے خلاف صدائے حق بلند کی ہے لہٰذا حکومت اس قسم کے واقعات کی روک تھام کیلیے آرٹیکل سی295پر مکمل عمل کرتے ہوئے گستاخان رسول کے خلاف فوری طورپرمقدمات درج کر کے کیفر کردار تک پہنچائے ۔انہوں نے کہا کہ جیلوں میں پڑے درجنوں گستاخان رسول جو کسی رعایت کے مستحق نہیں انہیں اگرمنطقی انجام تک پہنچا دیا جاتا تو آج گھوٹکی میں پھر سے گستاخی رسول کا سانحہ رونما نہ ہوتا۔حکومت مذکورہ واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرکے گستاخی رسول کے مرتکب افراد کو کیفر کردار تک پہنچائے ۔جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی میڈیا کوآرڈنیٹر ڈاکٹر محمد یونس دانش نے گھوٹکی میںتوہین رسالت واقعہ کومذہبی دہشت گردی سے تعبیر کرتے ہوئے مذکورہ واقعہ میں ملوث گستاخ رسول پروفیسر کی فوری گرفتاری اور جلد کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ ہندوپروفیسر نے کڑوروں مسلمانوں کی دل آزاری کی ہے اس کائنات کی جان حضور سرور کائنات ﷺ ہیں جن کی شان اقدس میں ادنیٰ سی گستاخی بھی برداشت نہیں کی جاسکتی حکومت اس واقعہ پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور اس واقعہ میں ملوث عناصر کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائے ورنہ حکومت کو سخت ترین عوامی ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
صاحبزادہ ابوالخیر