غیر ملکی مصنوعات کی درآمدات کا سلسلہ بند کیا جائے،فاروق شیخانی

115

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد فاروق شیخانی نے کہا ہے کہ اَب یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ پاکستان اِس وقت معاشی طور پر نازک دور سے گزر رہا ہے۔ اَب تک معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے وفاقی حکومت نے جو اقدام کیے ہیں وہ ناکامی سے دوچار نظر آتے ہیں۔ صنعتی مراکز میں انتہائی کساد بازاری دیکھنے میں آرہی ہے اور متعدد صنعتی یونٹ مطلوبہ سہولتوں کے فقدان کی وجہ سے بندش کی طرف گامزن ہیں اور جو صنعتیں ابھی تک برقرار ہیں وہ بھی بُری طرح متاثر ہیں اور قابل ذکر مصنوعات تیار کرنے سے قاصر ہیں۔ اِس کی سب سے بڑی وجہ ڈالر کے بدلے برآمدات پر انحصار زیادہ اور ملکی مصنوعات پر کم کیا جارہا ہے۔ حالانکہ جو اشیاء غیر ممالک سے بڑی تعداد میں زرمبادلہ خرچ کر کے درآمد کی جارہی ہیں اُن سے متعلق خام مال ملک میں سو فیصد دستیاب ہے۔ لیکن ملکی صنعت کی حوصلہ افزائی نہیں کی جارہی بلکہ سرمایہ کاروں کو مختلف ناقابل عمل پالیسیوں سے خوف زدہ کیا جارہا ہے جس سے ملکی سرمایہ کاری کم ہوتی جارہی ہے۔ اگر یہ صورتحال رہی تو بے روزگاری کا ایک نہ ختم ہونے والے طوفان کو روکنا کسی کی دسترس میں نہ رہے گا۔ ایسی صورتحال نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہوجائے گا اور ایسی صورتحال میں ترقی کا خواب دیکھنا ممکن ہو ہوگا۔ اُنہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، مشیر صنعت و تجارت عبدالرزاق دائود اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی سے مطالبہ کیا کہ مہنگے ڈالروں اور روز بروز بڑھتی کسٹم ڈیوٹیز کے عوض غیر ممالک سے مصنوعات کی درآمدات کا سلسلہ فوری بند کیا جائے۔ ملک میں موجود مطلوبہ سو فیصد خام مال سے ملکی مصنوعات تیار کرنے کے لیے مقامی انڈسٹری کو فروغ دیا جائے اور اُنہیں زیادہ سے زیادہ مراعات ، ٹیکسوں اور ڈیوٹیز میں چھوٹ دی جائے تاکہ ایک طرف تو نوجوانوں کو آئندہ روزگار میسّر آسکے اور دوسری جانب بجائے درآمدت کے پاکستان کی تیار کردہ مصنوعات کو برآمد کر کے اُس سے وافر مقدار میں زرمبادلہ کمایا جاسکے۔
فاروق شیخانی