میئر اسلام آباد اور کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے درمیان اختیارات کی جنگ

116

اسلام آباد(آن لائن) میئر اسلام آباد اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی علی نواز اعوان کے درمیان اختیارات کی جنگ نے شہر کی صفائی کرنے والے 1800 ورکروں کے چولہے ٹھنڈے کر دیے۔ ٹھیکیداری نظام کے تحت وفاقی دارالحکومت کے پوش سیکٹروںکی صفائی کرنے والے ورکروں کو 5 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ۔ میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز نے عدالت عظمیٰ سے رجوع کر لیا ۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے بھی عدالت جانے کا اعلان کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت کی صفائی کا نظام اختیارات کی جنگ کے باعث بری طرح متاثر ہو چکا ہے اور دونوں اداروں کے سربراہان ایک دوسرے کے خلاف صف آراء ہیں ۔ پیر کی صبح لال مسجد کے قریب نیب آف کے باہر صفائی کے نظام سے وابستہ سیکڑوں ورکروں نے 5 ماہ سے تنخواہ نہ ملنے پر زبردست احتجاج کیا ۔ احتجاجی ورکروں کا کہنا تھا کہ ہمارے بچوں کو اسکول فیسوں کے بغیر اسکولوں میں نہیں بیٹھنے دیا جا رہا اور ہم دو وقت کی روٹی کے لیے محتاج ہو گئے ہیں اور ظلم یہ ہے کہ 5 ماہ سے ہم ہر اگلے دن کی امید پر کام کر رہے ہیں لیکن اب ہم اجرت کے بغیر کام نہیں کریں گے ۔ اس حوالے سے میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ صفائی کا ٹھیکیداری نظام میرے ماتحت نہیں بلکہ سی ڈی اے کے ماتحت ہے اور ہمیشہ سے سی ڈی اے والے ہی ادائیگی کرتے ہیں لیکن اب جان بوجھ کر ان فنڈز کو روکا گیا ہے تاکہ سارا ملبہ ہم پر ڈال دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ جب سے بلدیاتی ادارے وجود میں آئے ہیں ہم اپنی بقا کی جدوجہد کر رہے ہیں ۔ ہمارے پاس فنڈز موجود ہیں لیکن غیر قانونی طریقے سے ہم انہیں خرچ نہیں کر سکتے ۔ سی ڈی اے کے کرتا دھرتا چاہتے ہیں کہ میئر آفس کے تمام فنڈز سی ڈی اے کو منتقل کر دیئے جائیں لیکن ایسا نہیں ہو سکتا ۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی اور ان کے ساتھی چاہتے ہین کہ ہم کام نہ کر سکیں