پاک ایران گیس منصوبہ:ایران عالمی عدالت میں نہیں جائیگا

111

اسلام آباد (آن لا ئن ) ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر اہم پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ممالک کے درمیان منصوبے پر ترمیمی معاہدہ طے پاگیا، ایران پاکستان کے خلاف عالمی ثالثی عدالت میں نہیں جائے گاجس سے پائپ لائن کی تعمیر مکمل نہ کرنے پر پاکستان کو جرمانہ ادا نہیں کرنا پڑے گا۔تفصیلا ت کے مطابق انٹرا سٹیٹ گیس سسٹم اور نیشنل ایرانئین گیس کمپنی کے درمیانی ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کے معاہدے میں ترمیم پر دستخط کر دیئے گئے ہیں۔ ترمیمی معاہدے کے تحت ایران کسی بھی عالمی عدالت سے رجوع نہیں کرے گا اور اب تک پائپ لائن کی تعمیر مکمل نہ کرنے پر پاکستان کو جرمانہ ادا نہیں کرنا پڑے گا۔دونوں ممالک مل کر منصوبے کے حوالے سے قابل عمل حل نکالیں گے، معاہدے میں ہونے والی ترمیم کے تحت اب پاکستان 2024 تک گیس پائپ لائن تعمیر کرسکے گا۔ پاکستان ایران سے 750 ملین مکعب فٹ یومیہ گیس خریدے گا اور اس منصوبے سے پاکستان 2024 سے 2049 تک گیس حاصل کرسکے گا۔پاکستان کی جانب سے ایران کو آگاہ کیا گیا ہے کہ پاکستان نے امریکی پابندیوں کی وجہ سے ابھی تک معاہدہ پر عمل نہیں کیا اور عالمی پابندیاں اس میں بڑی رکاوٹ ہیں۔