زندگی………………اجمل سراج

361

وہ افتراق کہ ہر آدمی اکیلا ہے
وہ انتشار کہ بستی نہیں ہے میلا ہے

جو اپنی غایت ہستی کا راز بھول گئے
سمجھ رہے ہیں کہ یہ زندگی جھمیلا ہے