امریکا سعودی عرب کو ایران سے لڑانے پر تل گیا

300

واشنگٹن/ریاض/تہران( خبرایجنسیاں+ مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا سعودی عرب کو ایران سے لڑانے پر تل گیا۔سعودی تیل تنصیبات پر حملوں کا الزام بغیر ثبوت کے براہ راست ایران پر عاید کردیا۔2روز قبل سعودی عرب کی سب سے بڑی آئل ریفائنری آرامکو کی 2آئل فیلڈز پر ڈرون حملے کیے گئے تھے جس کے باعث ریفائنری میں بڑے پیمانے پر آگ لگ گئی تھی۔یمن کے حوثی باغیوں نے سعودی عرب کی سرکاری آئل ریفائنری پر ڈرون حملوں کی ذمے داری قبول کی تھی۔سعودی وزیر توانائی کے مطابق تیل کی مجموعی پیداوار آدھی رہ گئی ہے جب کہ اسٹینڈرڈ اینڈ پورز نے تیل کی قیمتیں بڑھ کر 70 ڈالر فی بیرل تک بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے ۔سعودی حکام نے بتایا ہے کہ تیل کی تنصیبات پر لگنے والی آگ پر قابوپالیا گیا جب کہ حملوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے یہ ماننے سے انکار کر دیا ہے کہ ڈرون حملے حوثی باغیوں نے کیے تھے۔ انہوںنے سوشل میڈیا پر اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ سعودی عرب پر 100 کے قریب ڈرون حملوں میں ایران ملوث ہے جب کہ ایران کے صدر اور وزیر خارجہ ایسا ظاہر کر رہے ہیں کہ وہ سفارتکاری میں مصروف ہیں۔ مائیک پومپیونے کہا کہ شدت پسندی کو ہوا دیکھنے کے خاتمے کی تمام تر کوششوں کے باوجود ایران نے دنیا کو تیل فراہم کرنے والی ریفائنری پر پے درپے حملے کیے، ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ یہ حملے یمن سے کیے گئے ہوں۔امریکی وزیر خارجہ نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ ایران کے حملوں کی سر عام اور واضح مذمت کی کریں۔مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنائے گا کہ تیل کی عالمی منڈی مستحکم رہے جبکہ ایران کو اس کی جارحیت پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔امریکی وزیرخارجہ نے الزام عاید کیا کہ کشیدگی ختم کرنے کی تمام تر کوششوں کے باوجود ایران نے دنیا کی توانائی سپلائی پر حملہ کیا۔علاوہ ازیں امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سعودی آئل ریفائنریز پر حملوں کے جواب میں ایرانی تیل کی تنصیبات پرحملے کرے۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ امریکا ایرانی اشتعال انگیزی کا نوٹس لیے، اگر ایران اشتعال انگیزی جاری رکھتا یا جوہری افزودگی میں اضافہ کرتا ہے تو ایرانی تیل کی تنصیبات پر حملوں کا منصوبہ غور کے لیے میز پرلایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ایران اس وقت تک اپنی بدسلوکی کو نہیں روکے گا جب تک اسے یہ اندازہ نہ ہو کہ اس کے نتائج کتنے خوفناک ہوسکتے ہیں، اس کے لیے امریکا کو ایران کی تیل تنصیبات کو تباہ کرنا ہوگا جو ایرانی رجیم کی کمر توڑ دے گا۔ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور آرمکوآئل تنصیبات پر ڈرون حملوں کی مذمت کی۔امریکی صدر کا سعودی ولی عہد سے کہنا تھا کہ امریکا نے صورتحال پر نظر رکھی ہوئی ہے شہری علاقوں اور انفرا اسٹرکچر پر حملے سے صرف کشیدگی اور عدم اعتماد میں اضافہ ہوگا۔ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکا عالمی آئل مارکیٹ کے استحکام اور سپلائی یقینی کے لیے پْرعزم ہے۔اس دوران امریکی صدر نے سعودی عرب کو دفاع میں مدد کی پیش کش کی جس پر سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ ہم اس طرح کی جارحیت سے نمٹنے کی صلاحیت اور ارادہ رکھتے ہیں۔دوسری جانب ایران نے حملے کے امریکی الزام کو مسترد کردیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ’زیادہ سے زیادہ دباؤ‘ میں ناکامی کے بعد اب مائیک پومپیو ’زیادہ سے زیادہ دھوکا‘ دینے کی جانب چلے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور اس کے اتحادی یمن میں پھنس گئے ہیں، انہیں وہم تھاکہ ہتھیاروں کی برتری سے جنگ جیتی جائے گی۔جواد ظریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران پر الزام عاید کرنے سے تباہی ختم نہیں ہوگی۔ ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ہماری 15 اپریل کی تجاویز کو قبول کرتے ہوئے جنگ کا خاتمہ کرکے بات چیت شروع کی جاسکتی ہے۔قبل ازیں ترجمان ایرانی وزارت خارجہ عباس موسوی کا کہنا تھا کہ امریکا ایسے الزامات لگا کر کارروائی کا جواز پیدا کرنا چاہتا ہے۔ روسی ٹی وی کے مطابق ایران کے انقلابی گارڈز نے خبردار کیا ہے کہ ایران کی حدود کے قریب موجود امریکی بحری بیڑے اس کے میزائلوں کی زد پر ہیں۔