ٹیکس پر سود ے بازی نہیں ہوگی،مستحکم معاشی دورمیں داخل ہوگئے ،مشیر خزانہ کا دعویٰ

211
اسلام آباد: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی کے ساتھ پریس کانفرنس کررہے ہیں
اسلام آباد: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی کے ساتھ پریس کانفرنس کررہے ہیں

اسلام آباد(صباح نیوز)مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ بحران سے نکل کر مستحکم دور میں داخل ہوگئے ہیں، مشکل فیصلوں کے اچھے اثرات نظر آنا شروع ہو گئے ہیں، معیشت بحران سے نکل کر استحکام کی طرف بڑھ رہی ہے، پر امید رہیں ، عوام کے سوا کسی کے لیے کام نہیں کر رہے،امیر طبقہ ٹیکسز دینے میں بہت کمزور ہے لیکن ٹیکسوں کے معاملے پر کسی سے بھی سودے بازی نہیں ہوگی، ریونیو اکھٹا کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ بیرونی قرض نہ لینا پڑے، پاکستان میں ٹیکس فائلرز کی تعداد25لاکھ ہوگئی ہے۔ اتوار کواسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت آئی تو معاشی اشاریے بہت پریشان کن تھے، حکومت نے فوری طور پر معاشی اصلاحات کے ذریعے اقتصادی صورت حال کو بہتر کیا، حکومت کے اخراجات کم اور دفاع کا بجٹ منجمد کیا، کرنٹ اکاونٹ خسارے میں73فی صد کمی کی گئی۔عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ہم صرف عوام کے فائدے کے لیے کام کررہے ہیں۔ پاکستان کے لیے ہم دنیا کی ہر طاقت کے سامنے کھڑے ہونے کے لیے تیار ہیں۔ ریونیو اکھٹا کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ بیرونی قرض نہ لینا پڑے، رواں سال جولائی اور اگست میں580ارب ٹیکس جمع کیا گیا ۔پچھلے سال کے مقابلے میں جولائی میں ایکسپورٹ میں اضافہ اور امپورٹ میں کمی ہوئی ہے۔ایف بی آر میں6لاکھ ٹیکس دہندگان کو رجسٹر کیا گیا اور اسے مزید بڑھایاجائے گا، ایسا پروگرام متعارف کرا رہے ہیں جس میں ایکسپورٹرز کو فوری ری فنڈ ملے گا،آئندہ سے ہر مہینے کی16تاریخ کو ٹیکس ریفنڈ ہوجایا کرے گا۔عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ایکس چینج ریٹ بہتر ہوا ہے جس کے باعث جون اورجولائی کے دوران روپے کی قدر بڑھی۔ روپے کی قدر اب مستحکم ہے،اسٹاک مارکیٹ بھی اب بہتر ہے۔ ملک میں اداروں کو بہتر انداز میں چلانے کی کوشش کررہے ہیں، شفاف انداز میں اداروں کی نجکاری چاہتے ہیں، پبلک سیکٹر میں نہ چل سکنے والے ادارے نجی شعبے کو دینے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں10نئی کمپنیوں کی نجکاری کے لیے اشتہار دے دیے گئے ہیں۔زراعت کی ترقی کے حوالے سے مشیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ 5سال میں زراعت میں صفر فیصد اضافہ ہوا، زراعت کے شعبے میں اصلاحات چاہتے ہیں، اس کے لیے250ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے۔مشیر خزانہ نے کہا کہ جو سرکاری مالیاتی ادارے خسارے سے دور چار ہیں انہیں پرائیوٹ سیکٹر کے حوالے کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس ضمن میں 2 اہم فیصلے کیے ہیں، نجکاری کے عمل میں تیز کرنے کے لیے 10 نئی کمپنیاں آئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل کو فاسٹ ٹریکٹ پر کیا جائے گا تاکہ پیدوارای لاگت بڑھے۔