حکومت 20 سال کیلیے کوئٹہ کو ٹیکس فری اور صنعتکاروں کیلیے مراعات کا اعلان کرے،سراج الحق

291
کوئٹہ: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق مشوانی جرگہ سے خطاب کررہے ہیں
کوئٹہ: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق مشوانی جرگہ سے خطاب کررہے ہیں

کوئٹہ( نمائندہ جسارت )امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ بلوچستان کی محرومیاں دور کرنے کے لیے حکومت کم از کم 20 سال کے لیے کوئٹہ کو ٹیکس فری زون قرار دے اور صنعتکاروں کے لیے مراعات کا اعلان کرے ۔ کوئٹہ میں کارخانے اور فیکٹریاں لگیں گی تو نوجوانوں کو روزگار ملے گا ۔ رونے دھونے سے مسائل حل نہیں ہوتے ۔ ملک اس وقت انتہائی نازک دور سے گز ر رہاہے ۔ بغیر ملاح بھنور میں پھنسی کشتی کو پار لگانے کے لیے حکومت کو ضد چھوڑکر قومی قیادت کو اعتماد میں لینا ہو گا ۔ بھارت ہمیں جنگ کی دھمکیاں دے رہاہے اور ہمارے وزیراعظم سمجھتے ہیں کہ وہ تنہا کافی ہیں ۔ اس وقت قومی یکجہتی کی اشد ضرورت ہے ۔ قومی وحدت نہ ہو تو ایٹم بم کسی ملک کی حفاظت نہیں کرتے ۔ قومی یکجہتی اور اتحاد کی فضا قائم کرنا وزیراعظم کی ذمے داری ہے ۔ جماعت اسلامی کے 15 ستمبر کو کوئٹہ میں ہونے والے کشمیر مارچ میں بلوچستان کے ہزاروں غیور عوام اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں گے ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے کوئٹہ میں مشوانی قومی قبائلی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جرگہ سے قبائلی رہنما ملک مجید مشوانی ، جمیل احمد مشوانی ، حاجی صدیق مشوانی اور ڈاکٹر رحمت مشوانی نے بھی خطاب کیا ۔اس موقع پر جماعت اسلامی صوبہ بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پاکستان مشکل اور آزمائش سے دوچار اور ملک کے عوام پریشان اور سوالیہ نشان ہیں۔ 15 لاکھ بھارتی فوج کشمیر میں موجود ہے اور بھارتی وزیر خارجہ اور آرمی چیف آئے روز پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں ‘ بھارت کا مقصد صرف سری نگر نہیں بلکہ وہ مظفر آباد اور اسلام آباد تک پہنچنا چاہتاہے ۔ ان حالات میں ضروری تھاکہ بھارت کو پاکستان کی طرف سے ایک ٹھوس پیغام جاتا کہ پاکستانی قوم بھارت کے خلاف سیسہ پلائی دیوار ہے مگر 5 ؍اگست سے لے کر آج تک حکومت نے قومی قیادت کو اکٹھا کرنے اور مل بیٹھ کر لائحہ عمل بنانے کی ضرورت محسوس نہیں کی ۔ انہوںنے کہاکہ اس دوران دوبار جوائنٹ سیشن ہوا مگر اس موقع کو بھی شوروغوغا کی نذر کر دیا گیا ۔ ہماری طرف سے کشمیریوں کو قومی یکجہتی کا جو پیغام جانا چاہیے تھا وہ نہیں جاسکا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ موجودہ حکومت بھی سابقہ حکومتوں کا تسلسل ہے ۔ ملک پر قرضوں کا کوہ ہمالیہ لاد دیا گیاہے ۔ عوام مہنگائی ، بے روزگاری کے ہاتھوں پریشان ہیں ۔ نوجوان مایوس ہیں ۔ غریب غریب تر اور امیر امیر تر ہورہاہے ۔ تیرہ ماہ میں مہنگائی سو فیصد بڑھ چکی ہے ۔ سٹیٹ بنک ، ایف بی آر اور دیگر مالیاتی ادارے مہنگائی مزید بڑھنے کی پیش گوئیاں کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان کو مرکزی حکومت سے مل کر بلوچستان کی ترقی و خوشحالی اور مسائل کے حل کے لیے لانگ ٹرم منصوبہ بندی کرناہوگی ۔ بلوچستان قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے مگر یہاں کے عوام سب سے زیادہ مسائل کاشکار ہیں ۔ مہنگائی ، بے روزگاری ، تعلیم اور صحت کی سہولتوں کی عدم دستیابی ، بجلی ، گیس کی عدم فراہمی جیسے مسائل میں مسلسل اضافہ ہورہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی محرومیوں کا اصل ذمے دار حکمران ٹولہ ہے ۔ قبل ازیں سینیٹر سراج الحق کا کوئٹہ ایئر پورٹ پر شاندار استقبال کیا گیا اور انہیں گاڑیوں اور سینکڑوں موٹر سائیکلوں کے جلوس میں شہر تک لایا گیا ۔