بھارت سے روایتی جنگ کا اختتام ایٹمی جنگ پر ہوگا،وزیراعظم

100

اسلام آباد( آن لائن)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت میں روایتی جنگ ہوئی تواختتام ایٹمی جنگ پر ہوگا اورایٹمی جنگ کے نتائج صرف دو ملکوں کے درمیان نہیںبلکہ پوری دنیا میں پھیلیں گے جو بہت بھیانک ہونگے۔وزیراعظم عمران خان نے الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایٹمی جنگ سے بچنے کے لیے عالمی برادری کو کردار ادا کرنا ہوگا کیونکہ ہم نے اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کامعاملہ اٹھایاہے تاکہ جنگ سے بچا سکے لیکن بھارت نے پاکستان یا آزاد کشمیر میں کوئی جارحیت کی تو اس کامنہ توڑ جواب دیں گیاوربھارت کو پتا ہونا چاہیے کہ پاکستانی قوم ایک ایسی قوم ہے جو خون کے آخری قطرے تک لڑے گی ۔انہوں نے کہا کہ جب بھی دو ایٹمی طاقتیں لڑیں گی تو اختتام اسکا بھیانک ہوگا اور ہمیں سنگین نتائج کا سامنا کرنے پڑے گا اور اس ایٹمی جنگ کے نتائج پوری دنیامیں پھیلیں گے، انہوں نے کہا کہ مودی نے خطے کے امن کو دائو پر لگا دیا ہے اور وہ ایک ہٹلر کا کردار ادا کررہے ہیں ،ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں الیکشن کے دوران ہی ہمیں اندازا ہوگیا تھا کہ مودی ایک بار پھر برسراقتدار آئیں گے اور ہمیں یہ تشویش تھی کہ بی جے پی کی کامیابی سے ایک بار پھر پاک بھارت تعلقات کشید ہ ہوں گے اور عین مطابق وہی حالات چل رہے ہیں ،پاکستان کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ بھارت کو مذاکرات کی میز پر لائیں اور ہم اس کوشش میں کامیاب بھی رہیں ہیں ،مذاکرات میں دونوں ملکوں کے مابین تمام معاملات پر اتفاق ہو جاتا ہے جب کشمیر کی بات آتی ہے تو بھارت بھاگ جاتا ہے ،ہم نے مسئلہ کشمیر کے ایشو کو ہر فورم پر کامیابی سے اٹھایا ہے اور بین الاقوامی ممالک نے مسئلہ کشمیر پر ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے ،اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی اداروں نے مسئلہ کشمیر کے حل لیے بھارت پر دبائو ڈالا ہے ، مسئلے کے حل کے لیے سلامتی کونسل کی قرار داد موجود ہے ،دنیا کے تمام اقوام کو چاہیے کہ وہ اس قرار داد پر عملدرآمد کرائیں ،عمران خان نے کہا کہ واشنگٹن میں بین الاقوامی ممالک کے سربراہوں کے ساتھ مسئلہ کشمیر بھر پور طریقے سے اٹھائوں گا ،میری تجویز ہے کہ امریکا ،روس اور چین مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں،اس حوالے سے ان ممالک کے سربراہوں سے بات کر چکا ہوں اور خوشی ہے کہ امریکا ،چین اور روس نے مسئلہ کے حل کے لیے ہماری تجویز پر کی مکمل حمایت کی ہے جس کا میں ان کا مشکور ہوں ۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان نے مخالصانہ کوششیںکی ہیں اور کرتا رہے گا ،پاکستان میں قیام امن کا خواب افغانستان کے ساتھ جڑا ہوا ہے،افغان طالبان اور امریکا کو دوبارہ مذاکرات کی میز پر آنا ہوگااور اس کے لیے پاکستان کوششیں جاری رکھے گا۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی معاشی ٹیم کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، اجلاس میں وزیراعظم کو معاشی پالیسیوں اور اصلاحات پر بریفنگ دی گئی۔رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومت کی معاشی ٹیم کے اجلاس میں معاشی پالیسیوں اور اصلاحات کا جائزہ لیا گیا ۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ حکومت کی معاشی پالیسیوں اور اصلاحات کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہونا شروع ہو گئے ہیں، اعداد و شمار کے مطابق برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے پہلے 2ماہ میں تجارتی خسارے میں 38 فیصد کمی ہوئی ہے، ٹیکسوں کی وصولی میں بہتری اور ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہوا ہے۔بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ نجی کاروباری سرگرمیوں میں تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔
عمران خان