بانی ایم کیو ایم کی ملک سے بغاوت کیس میںمزید گواہان طلب

117

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے بانی ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقاریر، ملک سے بغاوت اور دہشتگردی کے مقدمات میں ملزمان کے وکلا کی گواہان پر جرح مکمل ہونے کے بعد آئندہ سماعت پر مزید گواہواں کو طلب کرلیا گیا۔ کراچی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی
عدالت کے روبروعامر خان، فاروق ستار، خواجہ اظہار، روف صدیقی، ریحان ہاشمی اور دیگر پیش ہوئے۔ استغاثہ کی جانب سے گواہ جاوید ہزاروی اور جان محمد پیش ہوئے۔ گواہوں نے بیان میں کہا کہ ایم کیو ایم رہنماؤں کو 1980 سے جانتے ہیں۔ بانی ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقریر ٹی وی پر نشر ہوئی وہ پوری دنیا نے سنی۔ بانی ایم کیو ایم نے اس دن برطانیہ سے آدھا گھنٹہ سے زاید وقت تک خطاب کیا۔ تقریر کے دوران ایم کیو ایم رہنما موجود تھے اور حمایت میں سر ہلا رہے تھے۔ گواہ کے بیان پر شوکت حیات ایڈووکیٹ نے جرح کرتے ہوئے کہااگر ایم کیو ایم رہنماؤں نے کوئی غلط کام کیا تو پابندی لگانے کے لیے الیکشن کمیشن سے کیوں رجوع نہیں کیا گیا۔ ملزمان کے وکلا نے جرح کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ عدالت میں موجود ہیں ان کا کسی بھی طرح بانی ایم کیو ایم کی تقرر سے تعلق نہیں بنتا۔ کیا بانی ایم کیو ایم کی تقریر کے بعد کراچی میں ہڑتال ہوئی کوئی جلاو گھیراؤ کیا گیا؟ پولیس نے مقدمے میں وہ دفعات شامل کردی جن کا مدعی کی طرف سے شامل کرنے کا مطالبہ ہی نہیں کیا گیا تھا۔